حامد انصاری کے تبصرہ پر وی ایچ پی چراغ پا

نئی دہلی ۔ یکم سپٹمبر (سیاست ڈاٹ کام) وشوا ہندو پریشد نے نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی جانب سے مسلمانوں کے لئے مؤثر اقدامات کے بارے میں کئے گئے تبصرے پر شدید نکتہ چینی کی اور اسے فرقہ وارانہ بیان قرار دیتے ہوئے ان سے معذرت خواہی یا مستعفی ہوجانے کا مطالبہ کیا۔ ہندوتوا تنظیم نے کہاکہ نائب صدرجمہوریہ کا تبصرہ کسی مسلم سیاسی لیڈر کی طرز کا ہے اور نائب صدرجمہوریہ کے عہدہ پر فائز رہنے والے شخص کے لئے ایسا تبصرہ زیب نہیں دیتا چنانچہ اُنھیں معذرت خواہی یا مستعفی ہوجانا چاہئے۔ جوائنٹ جنرل سکریٹری وی ایچ پی سریندر جین نے کہاکہ ہندوستانی مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ دستوری حقوق حاصل ہیں یہاں تک کہ اتنے حقوق اُنھیں اسلامی ممالک میں بھی نہیں دیئے جاتے۔ اُنھوں نے دعویٰ کیاکہ عرصہ دراز سے مسلمانوں کی مختلف طریقوں سے خوشامد کی جاتی رہی ہے۔ حامد انصاری نے مسلمانوں کی شناخت اور اُن کے تحفظ کے لئے ملک میں درپیش مسائل سے نمٹنے کے لئے حکومت کی جانب سے مؤثر کارروائی کی ضرورت پر زور دیا تھا۔