’’حالت نشہ میں ڈرائیونگ خودکش بمبار سے زیادہ خطرناک‘‘

مجرم کی سزاء معاف کرنے سے انکار، نرمی کی گنجائش نہیں، دہلی کی عدالت کا تاثر
نئی دہلی ۔ 28 جون (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے ایک سیشن کورٹ نے کہا کہ حالت نشہ میں گاڑی چلانے والے ڈرائیورس ’’خودکش بمباروں‘‘ سے کم نہیں ہوتے اور حالت نشہ میں گاڑی چلانے والے ایک شخص کو دی گئی 5 دن کی قید کو جائز قرار دیتے ہوئے ایسے کسی فرد کیساتھ رعایت یا نرمی سے انکار کردیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس جج گریش کٹھپالیہ نے کہا کہ ’’حالت نشہ میں گاڑی چلانا نہ صرف ایک معلنہ جرم ہے بلکہ سنگین سماجی لعنت بھی ہے۔ شراب نوشی کے بعد گاڑی چلانے والا کوئی شخص نہ صرف خود کی زندگی کو خطرہ میں ڈالتا ہے بلکہ سڑک سے گذرنے والوں کی زندگیوں کیساتھ بھی کھلواڑ کرتا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس قسم کے حادثات کے نتیجہ میں سڑک استعمال کرنے والے بے قصور افراد اور انکے خاندانوں کے علاوہ خود حالت نشہ میں گاڑی چلانے والوں کے ارکان خاندان بھی متاثر ہوتے ہیں۔ اس قسم کے ڈرائیورس ٹرک پر خودکش بمباروں سے کم نہیں ہوتے‘‘۔ جج نے کہا کہ ’’حالت نشہ میں گاڑی چلانے کے خطرناک عواقب کو عدالت نظرانداز نہیں کرسکتی‘‘۔ عدالت نے کہا کہ ’’حالت نشہ میں گاڑی چلانے والا کوئی ڈرائیور سڑک پر کسی کو ہلاک کرسکتا یا خود کو بھی ہلاک یا زخمی کرسکتا ہے۔ چنانچہ حالت نشہ میں گاڑی چلانے والوں کے سبب ہونے والے حادثات میں کئی افراد ہلاک یا معذور ہوا کرتے ہیں‘‘۔ موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت حالت نشہ میں گاڑی چلانے کے جرم کے مرتکب ایک شخص سچن کمار کی اپیل مسترد کرتے ہوئے عدالت نے ان تاثرات کا اظہار کیا۔