حافظ سعید کی حراست پر پاکستانی عدالت کی وضاحت طلبی

ہندوستانی فلم میں سعید کو غدار بتائے جانے کا حوالہ
لاہور 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی ایک عدالت نے حکومت پنجاب سے وضاحت طلب کی ہیکہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو مقدمہ چلائے بغیر آیا کس اتھاریٹی کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے۔ جسٹس سید کاظم رضا شمسی کی قیادت میں لاہور ہائیکورٹ کی دو رکنی بنچ نے گزشتہ روز حافظ سعید، انکے رفقاء پروفیسر ملک ظفر اقبال، عبدالرحمن عابد، قاضی کاشف حسین اور عبداللہ عبید کی درخواستوں کی سماعت کی جس میں اُنھوں نے قانون انسداد دہشت گردی کے تحت اپنی حراست کو چیلنج کیا ہے۔ سعید کے وکیل اے کے ڈوگر کی بحث کی سماعت کے بعد جسٹس شمسی نے اس تاثر کا اظہار کیاکہ حکومت کو اپنے ان اختیارات کے بارے میں بتانا چاہئے جنکے تحت سعید جیسے کسی شہری کو حرراست میں رکھا گیا ہے۔ ایک ہندوستانی فلم کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں سعید کو ایک غدار کے طور پر دکھایا گیا ہے، جج نے کہاکہ حکومت کو یہ دیکھنا چاہئے کہ آیا پاکستانی شہریوں کیخلاف کوئی بین الاقوامی سازش تو نہیں کی جارہی ہے۔ ڈوگر نے کہاکہ حکومت نے محض ہندوستان اور امریکہ کو خوش کرنے کیلئے سعید کو حراست میں رکھی ہے۔