جکارتہ ۔ 21 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایر ایشیا کی پرواز کیو زیڈ 8501 کی حد سے زیادہ تیز رفتار سے اوپر اٹھنے، اس کے بعد رفتار ختم ہوجانے اور سمندر کے ایک مقام پر گر کر حادثہ کا شکار ہوجانے کی گونج ایر فرانس کے جیٹ طیارے کے حادثہ کا شکار ہونے کے بعد سنائی دی کیونکہ دونوں حادثوں میں کئی باتیں ملی جلتی ہیں۔ انڈونیشیاء وزیر ٹرانسپورٹ اگنیشیس جونن نے کہا کہ ایر بس اے 320-2200 ، 1800 میٹر فی منٹ کی رفتار سے اوپر اٹھ رہا تھا ، اس کے بعد جامد ہوگیا کیونکہ موسم طوفانی تھا۔ بعد ازاں بحر جاوا میں حادثہ کا شکار ہوگیا ۔ آخری لمحات میں طیارہ معمول سے زیادہ تیز رفتار سے اوپر اٹھ رہا تھا جو عام رفتار کی دوگنی یا تین گنی تھی۔ انڈونیشیائی غوطہ خوروں نے طیارہ کے بلیک باکس ایک ہفتہ قبل برآمد کرلئے ہیں۔ پوری معلومات کا جائزہ لئے بغیر جو بلیک باکس سے حاصل ہوگی، حادثہ کی وجہ کا تعین کرنا بہت مشکل ہے۔ ایر فرانس کا طیارہ 447 کو 2009 ء میں بحر اوقیانوسی کی فصاء میں اسی کے مماثل حادثہ پیش آیا تھا جس میں 228 انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔ دونوں حادثوں میں مماثلت حیرت انگیز ہے۔ شہری ہوا بازی کی مشاورت کے ادارہ واقع ہانگ کانگ کے بانی ڈینیل ایسانگ نے ان مماثلتوں کو حیرت انگیز قرار دیا۔