ج18 جون سے چارمینار کے اطراف آٹوز پر پابندی

فضائی آلودگی سے چارمینار کو خطرہ ، آٹو ڈرائیورس یونینوں کی رضا مندی
حیدرآباد ۔ 15؍ جون ( سیاست نیوز) چارمینار کی خوبصورتی و تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے چارمینار کے اطراف 150 میٹر کے حدود میں مکمل آٹو پر پابندی کا 18 ؍ جون سے آغاز ہوگا اور 24 گھنٹے 150 میٹر کے حدود میں داخلوں پر پابندی رہے گی ۔ محکمہ ٹریفک پولیس جانب سے 2؍ جون سے ہی چارمینار کی سمت آنے والے آٹو کا رخ موڑ دیا گیا تھا اور اب بھی دوپہر 12 بجے تا رات 9 بجے چارمینار کے اطراف آٹو رکشا کی آمد پر پابندی عائد ہے ۔ لیکن 18؍ جون سے اس پابندی میں مزید وسعت دیتے ہوئے 24 گھنٹے اس علاقہ میں آٹو کے داخلہ پر پابندی عائد کر دی جائیگی ۔ محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے تیار کردہ ایک رپورٹ کے مطابق گاڑیوں سے خارج ہونے والے دھویں و آلودگی کے باعث چارمینار کی رنگت سیاہ مائل ہوتی جا رہی ہے اور اس کی صفائی کے لئے کروڑہا روپئے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں ۔ چارمینار کی صفائی و آہک پاشی کا کام جاری ہے اور اس مرتبہ جس طرز سے یہ کام انجام دیا جا رہا ہے اس کی سابق میں نظیر نہیں ملتی اور اس مرتبہ انجام دی جانے والی صفائی کو برقرار رکھنے کیلئے محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے احتیاط تدابیر اختیار کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ ان احتیاطی تدابیر کے تحت چارمینار کے اطراف زیادہ آلودگی پھیلنے والے گاڑیوں کو روکنے کی تجویز پیش کی گئی جس سے متعلقہ محکمہ جات نے اتفاق کرتے ہوئے فوری طور پر آٹو پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب محکمہ پولیس کے اعلی عہدیداروں نے اس سلسلہ میں آٹو ڈرائیورس یونینیوں کے قائدین سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں تاریخی چارمینار کو درپیش خطرات سے واقف کروایا اور کہا کہ موجودہ صورتحال میں تاریخی چارمینار کے اطراف 150 میٹر کے حدود میں آٹو کے داخلوں پر مکمل پابندی عائد کیا جانا ناگزیر ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آٹو ڈرائیورس یونینوں کے ذمہ داران نے بھی شہر کی تاریخی عمارت کے تحفظ کے لئے رضامندی ظاہر کرتے ہوئے متبادل راستوں پر پارکنگ کی سہولت فراہم کرنے کی خواہش کی ہے جس پر پولیس عہدیداروں کی جانب سے اس بات کا تیقن دیا گیا ہے کہ جن راستوں پر رخ تبدیل کیا جا رہا ہے وہاں موجود پارکنگ کی گنجائش کا جائزہ لیتے ہوئے آٹو پارکنگ کی سہولت فراہم کرنے پر غور کیا جائیگا ۔ چارمینار کے اطراف جی ایچ ایم سی کے پیدل راہرو پراجیکٹ کو قابل عمل بنانے کے سلسلہ میں اس اقدام کو پہلا قدم قرار دیا جا رہا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم حیدرآباد آٹو کے رخ تبدیل کرنے کے بعد عوامی چہل پہل کا جائزہ لیتے ہوئے پیدل راہرو پراجیکٹ کو تیز تر کرنے کی منصوبہ بندی کریگی ۔