جے سی دیواکر ریڈی تلگودیشم میں شامل ہونے ذہنی طور پر تیار

کانگریس پر مطالبات کو نظرانداز کرنے کا الزام، میڈیا سے بات چیت

حیدرآباد ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست نیوز) سابق ریاستی وزیر سینئر کانگریس کے رکن اسمبلی مسٹر جے سی دیواکر ریڈی نے کہا کہ وہ کانگریس سے مستعفی ہورہے ہیں فیصلہ کٹھن ہے مگر اس کے سواء ان کے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔ ضلع اننت پور کی نمائندگی کرنے والے کانگریس کے سینئر قائد مسٹر جے سی دیواکر ریڈی نے کانگریس سے مستعفی ہوکر تلگودیشم میں شامل ہونے کی تیاری کرلی ہے۔ انہوں نے آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی کانگریس چھوڑنے کے بارے میں سونچے بھی نہیں تھے۔ تاہم حالت ایسے پیدا ہوگئے ہیں کہ ان کے سامنے پارٹی چھوڑنے کے سواء کوئی اور دوسرا راستہ نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی نے سیما ۔ آندھرا عوام کی مرضی کے خلاف ریاست کو تقسیم کرتے ہوئے سب سے زیادہ علاقہ رائلسیما کو نقصان پہنچایا ہے۔ ہمارے مطالبات ایک بھی سنے نہیں گئے۔ سیما۔ آندھرا کے عوامی جذبات کو نظرانداز کرنے والی کانگریس پارٹی کو عوام سبق سکھانے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔

انہوں نے دوسری جماعتوں سے کانگریس میں شامل ہونے والوں کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنانے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ایسے قائدین کو میرے خلاف بیان بازی کرنا زیب نہیں دیتا۔ کانگریس میں رہ کر دوسری جماعتوں میں جھانکنے والے قائدین سے ہی ریاست کو نقصان پہنچا ہے۔ آئندہ عام انتخابات یو پی اے کی چیرپرسن سونیا گاندھی کے ہاتھ میں ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے سونیا گاندھی کو بالواسطہ پاگل قرار دیا اور کہا کہ وہ جہاں تک پتھر پھینکیں گی وہی سیما۔ آندھرا کا صدر، صدر مقام بنے گا۔ سیما۔ آندھرا عوام نئی راجدھانی کیلئے آپس میں لڑائی جھگڑا نا کریں بلکہ ایک دوسرے کی رضامندی سے دونوں علاقوں میں سب کیلئے قابل شہر کا انتخاب کریں۔ مسٹر جے سی دیواکر ریڈی نے ان پر تنقید کرنے والے قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنا منہ بند رکھیں اور صبروتحمل کا مظاہرہ کریں۔