چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کی زبردست ستائش
حیدرآباد۔/28 ستمبر، ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے ایک اور قومی سطح کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کو قومی شناخت حاصل ہوچکی ہے۔ پراجکٹ کے تحت انجام دیئے جارہے اقدامات اور ترقیاتی کاموں کا مرکزی منسٹری آف ڈرنکنگ واٹر اینڈ سینٹیشن نے چارمینار کو سوچھ زمرے میں خصوصی علامت قرار دیا ہے۔ امکان ہے کہ 2 اکٹوبر گاندھی جینتی کے موقع پر یہ ایوارڈ دیا جائے گا۔ مرکزی وزارت نے اس سلسلہ میں کمشنر دانا کشور کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے۔ سوچھ بھارت مشن نے چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے تحت کئے جارہے اقدامات کی کافی سراہنا کی ہے۔ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے تحت عمل میں لائے جارہے اقدامات بالخصوص تاریخی عمارت کی ترقی اور تزئین نو میں سوچھ بھارت مشن کو خصوصی اہمیت دی جارہی ہے۔ تاریخی ورثہ کو برقرار رکھتے ہوئے آئندہ نسل کے لئے ورثہ کو محفوظ رکھنے کے مثالی اقدامات اس پراجکٹ کے تحت انجام دیئے جارہے ہیں۔ بلدیہ کی جانب سے عمل میں لائے جارہے اس عظیم پراجکٹ اور اس کے تحت چارمینار کے چاروں جانب کمانوں، بازار اور دیگر تاریخی و ہیرٹیج عمارتوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کی قدیم حالت کو برقرار رکھنے اور داغ دوزی کے کام اچھے انداز میں جاری ہیں۔ جس سے ان عمارتوں کی قدیم رونق بحال ہورہی ہے۔ ساتھ ہی موجودہ دور میں قدیم تاریخ کی اہمیت بھی واضح انداز میں دکھائی دے رہی ہے اور چارمینار کے علاوہ اطراف کے علاقوں کو بھی ماحول اور سیاحتی دوست علاقوں میں ترقی دی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سال 2006 میں تقریباً 35.10 کروڑ کی لاگت سے چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کا آغاز ہوا ۔ اس پراجکٹ میں 12.25 کروڑ مرکزی حکومت اور 5.26 کروڑ ریاستی حکومت کا تعاون حاصل ہے جبکہ 12.55 کروڑ روپئے بلدیہ کی جانب سے ادا کئے جارہے ہیں۔ چارمینار کی خوبصورتی ، سوچھ بھارت اقدامات بنیادی سہولیات کی فراہمی، بیاٹری سے چلنے والی موٹر گاڑیوں کی فراہمی کیلئے این ٹی پی سی نے 8.19 کروڑ مختص کئے تاکہ پراجکٹ کو ماحول دوست بنایا جائے اور کارپوریٹ سوشیل ریسپانسلبٹی اسکیم کے تحت علامتی پراجکٹ کیلئے چارمینار کی ترقی کے لئے یہ منظوری عمل میں لائی گئی۔