مرکزی حکومت سے مکتوب ، ملک کے دیگر بلدیات تقلید کیلئے کوشاں
حیدرآباد 25 مارچ (سیاست نیوز) عظیم تر مجلس بلدیہ حیدرآباد کی جانب سے بانڈس کی شکل میں فنڈس کی حصولیابی کی مرکزی حکومت نے ستائش کرتے ہوئے بلدیہ کو 26کروڑ کے خصوصی گرانٹ منظور کئے ہیں۔ بلدیہ حیدرآباد نے بانڈس کی شکل میں ایک ہزار کروڑ کی حصولیابی کے نشانہ کی تکمیل کرتے ہوئے بلدیہ نے ملک گیر سطح پر ریکارڈ قائم کیا ہے۔ جی ایچ ایم سی نے پہلی قسط کے طور پر 200 کروڑ حاصل کیا ہے جو پونے بلدیہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ مرکزی وزارت تعمیر امکنہ و شہری ترقیات نے مزید کہا ہے کہ شہری ضروریات کی تکمیل کے لئے درکار فنڈس کی حصولیابی کے لئے میونسپل بانڈس مارکٹ کی کافی اہمیت ہے اور اس معاملہ میں بلدیہ کی جانب سے قواعد و ضوابط کے مطابق عمل آوری کی جارہی ہے۔ اس وجہ سے بلدیہ کو خصوصی طور پر 26 کروڑ روپئے دیئے جانے سے متعلق مکتوب روانہ کیا ہے۔ میٹرو ریل کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم نے وزیر شہری ترقیات تلنگانہ کو مشورہ دیا تھا کہ فنڈس بانڈس کی شکل میں حاصل کریں۔ اس مشورے کے مطابق شہر میں ترقیاتی کاموں کو آگے بڑھانے کے لئے ریاستی وزیر کے ٹی آر نے 1000 کروڑ روپئے بانڈس کی شکل میں حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بلدیہ کے مالی موقف، ٹیکس کی وصولی اور مالی باقاعدگی کا جائزہ لینے کے بعد کیر انڈیا ریٹنگ اداروں نے ’اے ۔ اے‘ گریڈ ریٹنگ کا درجہ عطا کیا تھا۔ سرکاری اداروں کواے اے گریڈ ریٹنگ کا رینک اہمیت کا حامل ہے۔ 14 فروری کو بانڈس سے متعلق ممبئی میں الیکٹرانک بڈنگس طلب کرنے پر اُمید سے بڑھ کر بڈ نگس میں حصہ لیا گیا تھا اور اس بڈنگس میں 8.90 فیصد کے مطابق 200 کروڑ کے فنڈس حاصل کئے گئے اور بلدیہ اس فنڈس کا استعمال ایس آر ڈی پی (سڑکوں کے ترقیاتی پراجکٹ) کیلئے کررہا ہے۔ ملکی سطح پر 60-50 برس کے عرصہ میں بلدیات نے بانڈس کی شکل میں 2000 کروڑ حاصل کئے ہیں مگر بلدیہ نے حالیہ دنوں میں 200 کروڑ فنڈس بانڈس کے ذریعہ حاصل کرکے ریکارڈ قائم کیا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے بلدیہ کو دیئے جانے والے 26 کروڑ کے انعام کے پیش نظر ملک کی دیگر بلدیات بھی اس کی تقلید پر غور کررہے ہیں۔