ایک ہی دن میں 69 لاکھ 8 ہزار روپئے وصول ، منتخبہ نمائندوں کی مداخلت پر دو دن کی مہلت
حیدرآباد۔27مارچ (سیاست نیوز) جی ایچ ایم سی سرکل 5کے مختلف علاقوں لاڈ بازار‘ گھانسی بازار ‘ بیگم بازار ‘ فیل خانہ‘ کشن باغ اور بہادر پورہ سے آج ایک دن میں 69لاکھ 8ہزار روپئے کے جائیداد ٹیکس بقایاجات وصول کئے ۔ مسٹر یادگیری ایڈیشنل زونل کمشنر جی ایچ ایم سی ساؤتھ زون نے بتایا کہ طویل عرصہ سے ٹیکس نا دہندگان سے جو ٹیکس وصول کرنے کے لئے چلائی گئی اس خصوصی مہم کے دوران لاڈ بازار سے 7لاکھ 50ہزار روپئے وصول کئے گئے ۔ اسی دوران منتخبہ عوامی نمائندوں نے پہنچ کر جی ایچ ایم سی کی جانب سے کی جانے والی کاروائی کو فی الفور روک دینے کی خواہش کی اور کہا کہ بقایاجات کی ادائیگی کیلئے وقت دیا جائے جس پر جی ایچ ایم سی نے تاجرین کو مزید دو یوم کی مہلت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جن علاقوں میں 25تا 30سال سے جائیداد ٹیکس ادا نہیں کیا جا رہا ہے ان علاقوں میں آج کاروائی کی گئی اور اس کاروائی کے دوران 69لاکھ 8000کی وصولی کافی اہمیت کی حامل ہے۔تاجرین نے الزام عائد کیا کہ لاڈ بازار پہنچنے بلدی عہدیدار وں کے ناشائستہ رویہ کے سببانہیں عوامی برہمی کا سامنا کرنا پڑا ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے آج دوپہر اچانک لاڈ بازار پہنچ کر جائیداد ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی شروع کردی اور اس دوران تلخ کلامی کے ساتھ عہدیداروں کے غلط رویہ کے سبب عوام بالخصوص تاجرین میں برہمی کی لہر دوڑ گئی۔ جی ایچ ایم سی کے اہلکاروں نے جائیداد ٹیکس وصول کرنے کیلئے جو طریقہ کار اختیار کیا ہے اس پر شدید اعتراض کرتے ہوئے تاجرین نے کہا کہ اگر کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا ہے تو عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ نوٹس جاری کریں نا کہ تجارتی اوقات کے دوران ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ٹیکس نا دہندگان کے خلاف ظالمانہ کاروائی کریں۔لاڈ بازار میں تاجرین اور عہدیداروں کے درمیان بحث کے دوران شاہ علی بنڈہ کارپوریٹر جناب مصطفی علی مظفر اور جناب سید محمود قادری سہیل کارپوریٹر پتھر گٹی لاڈ بازار پہنچ گئے اور جی ایچ ایم سی عہدیداروں سے فوری کاروائی روک دینے کا مطالبہ کیا۔عہدیداروں کے مطابق عوامی نمائندوں نے مقامی تاجرین کی جانب سے ٹیکس کی جلد ادائیگی کا تیقن دیا ۔مسٹر یادگیری نے بتایا کہ ساؤتھ زون جی ایچ ایم سی میں جائیداد ٹیکس وصولی مہم کافی بہتر انداز میں چلائی جا رہی ہے اور جن لوگوں نے ٹیکس اداد نہیں کیا ہے وہ خود سے ٹیکس کی ادائیگی کیلئے آگے آنے لگے ہیں جو کہ مہم کے مثبت اثرات کی علامت ہے۔