جی ایچ ایم سی حدود میں 15,519 ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر

حکومت کی منظوری ‘ سابقہ درخواستوں پر غور کا امکان نہیں‘ ہر اسمبلی حلقہ کیلئے علیحدہ کوٹہ
حیدرآباد ۔ یکم نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے جی ایچ ایم سی کے حدود میں 15,519 ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ واضح رہے کہ چند دن قبل چیف سکریٹری راجیو شرما نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود میں ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کا اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس طلب کیا تھا اور حکومت کو تمام تفصیلات پر مشتمل رپورٹ پیش کی تھی جس کا جائزہ لینے کے بعد حکومت نے جی ایچ ایم سی کے حدود میں 32 مقامات پر 15,519 ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔ جی ایچ ایم سی انتخابات سے قبل ڈبل بیڈ روم مکانات دینے کی تشہیر ہونے کے بعد عوام نے مقامی جماعت کے صدر دفتر میں لمبی قطار میں کھڑے ہوکر ارکان اسمبلی کے مکتوبات کے ساتھ اپنی درخواستیں منسلک کرتے ہوئے حیدرآباد اور ضلع رنگاریڈی کے کلکٹریٹ میں جمع کی تھیں۔ کلکٹریٹس میں درخواست گذار عوام کو کنٹرول کرنے پولیس کی خدمات سے بھی استفادہ کیا تھا۔ عوام نے ان درخواستوں کے ادخال کی خاطر بھاری رقم خرچ کی تھی۔ تاہم باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ان درخواستوں پر ڈبل بیڈ روم مکانات فراہم کئے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے تمام اسمبلی حلقوں کے لئے علیحدہ علیحدہ کوٹہ مختص کرنے منصوبہ تیار کیا ہے۔ ماضی میں جو درخواستیں داخل کی گئی تھیں اُنھیں مکانات دیئے جائیں گے یا عوام سے دوبارہ درخواستیں طلب کی جائیں گی یا استفادہ کنندگان کا انتخاب کرنے کا اختیار متعلقہ ارکان اسمبلی کو دیا جائے گا۔ اس پر تجسس برقرار ہے۔ اضلاع کی تنظیم جدید میں ضلع رنگاریڈی کی تقسیم ہوئی ہے۔ ضلع رنگاریڈی میں عوام سے جو درخواستیں وصول ہوئی تھیں فائیلوں کی منتقلی میں اس کا ریکارڈ محفوظ ہے یا نہیں اس کی اطلاعات بھی نہیں ہے۔ ڈبل بیڈ روم مکانات کے لئے لاکھوں عوام نے درخواستیں داخل کی تھیں۔ تاہم صرف 15,519 مکانات کی منظوری سے عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔