37 لاکھ 81 ہزار 656 مرد اور 32 لاکھ 82 ہزار 576 خاتون رائے دہندے
حیدرآباد 29 نومبر (سیاست نیوز) مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے تیار کردہ فہرست رائے دہندگان کا ڈیویژن واری اساس پر جائزہ لیا جائے تو بلدی حدود میں سب سے زائد آبادی والا ڈیویژن سبھاش نگر ہے جوکہ حلقہ اسمبلی قطب اللہ پور کے تحت آتا ہے جہاں رائے دہندوں کی تعداد 80 ہزار 98 بتائی جارہی ہے۔ اسی طرح سب سے کم رائے دہندوں والا بلدی حلقہ مہدی پٹنم بتایا جارہا ہے جہاں رائے دہندوں کی تعداد 31,114 ریکارڈ کی گئی ہے۔ سب سے بڑے بلدی حلقہ سبھاش نگر میں موجود 80 ہزار 98 رائے دہندوں میں مرد رائے دہندوں کی تعداد 45,946 ہے جبکہ خاتون رائے دہندوں کی تعداد 34,152 ریکارڈ کی گئی ہے۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے جاری کردہ فہرست رائے دہندگان کی تفصیلات کے بموجب بلدی حدود میں جملہ 70 لاکھ 64 ہزار 984 رائے دہندے موجود ہیں جن میں 37 لاکھ81 ہزار 656 مرد رائے دہندے ہیں اور 32 لاکھ 82 ہزار 576 خاتون رائے دہندے شامل ہیں۔ ان کے علاوہ 750 مخنث بھی فہرست رائے دہندگان میں اندراج کروانے والوں میں شامل ہیں۔ نئی حد بندی کے بعد شائع کردہ فہرست رائے دہندگان میں جو رائے دہندوں کی تعداد شامل کی گئی ہے اس کے مطابق بلدی حدود میں موجود 750 مخنث کی تعداد میں سب سے بڑی تعداد بلدی حلقہ گھانسی بازار میں ریکارڈ کی گئی ہے جہاں 21 مخنث بحیثیت رائے دہندہ فہرست میں شامل ہے۔ بلدی حلقہ شاہ علی بنڈہ میں بھی 15 اور حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ کے تحت آنے والے بلدی حلقہ اُپو گوڑہ میں 16 اور جنگم میٹ میں 6 مخنث شامل ہیں۔ اسی طرح مختلف بلدی حلقوں میں یہ ریکارڈ علیحدہ طور پر رکھا گیا ہے۔ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے رائے دہندوں کی شناخت کا عمل مکمل ہونے کے بعد حلقوں کو محفوظ کرنے کے سلسلہ میں اعلامیہ کی اجرائی عمل میں آئے گی۔ اسی طرح خواتین کے لئے محفوظ حلقوں کے متعلق بھی تبدیلی کے آثار نظر آرہے ہیں۔ عہدیداروں کے بموجب اس عمل کی تکمیل کے لئے مزید چند یوم درکار ہیں اور بلدی حلقہ جات کو محفوظ کرنے کے اعلامیہ کی اجرائی کے فوری بعد انتخابات کے اعلامیہ کی اجرائی متوقع ہے۔ پرانے شہر کے سرکل IVA میں شامل بلدی حلقہ جات سعیدآباد، موسیٰ رام باغ، قدیم ملک پیٹ، اکبر باغ، اعظم پورہ ، چھاؤنی، دبیرپورہ، رین بازار، پتھرگٹی، مغلپورہ، تالاب چنچلم اور گولی پورہ میں سب سے زائد رائے دہندوں والا حلقہ سعیدآباد ہے جہاں 56,937 رائے دہندے موجود ہیں جن میں 29 ہزار 292 مرد ، 27 ہزار 638 خواتین اور 7 مخنث شامل ہیں۔ سرکل IVA میں سب سے کم رائے دہندوں کی تعداد والا بلدی حلقہ مغلپورہ بتایا جارہا ہے جہاں پر رائے دہندوں کی تعداد 34,773 ریکارڈ کی گئی ہے۔ جن میں 17,891 مرد ، 16,879 خواتین اور 3 مخنث شامل ہیں۔ سرکل IVB میں شامل بلدی حلقہ جات للیتا باغ، کرما گوڑہ، آئی ایس سدن، سنتوش نگر ، ریاست نگر، کنچن باغ، بارکس، چندرائن گٹہ، اپو گوڑہ، جنگم میٹ میں سب سے زائد رائے دہندوں والا بلدی حلقہ آئی ایس سدن ہے جہاں رائے دہندوں کی تعداد 52,921 ہے اور ان میں 27,515 مرد کے علاوہ 25,398 خواتین شامل ہیں۔ رائے دہندوں میں 8 مخنث بھی شامل ہیں۔ سب سے کم رائے دہندوں کی تعداد والا حلقہ بارکس ہے جہاں 34065 موجود ہیں جن میں 17,691 مرد اور 16,374 خاتون رائے دہندے شامل ہیں۔ سرکل نمبر V میں موجود بلدی حلقہ جات فلک نما، نواب صاحب کنٹہ، گھانسی بازار، بیگم بازار، گوشہ محل، پرانا پُل، دودھ باؤلی، جہاں نما، رنمست پورہ، کشن باغ میں جائزہ لیا جائے تو بیگم بازار سب سے زائد آبادی والا بلدی حلقہ ثابت ہوگا جہاں رائے دہندوں کی تعداد56,056 ہے جن میں 31,430 مرد ، 24,612 خواتین اور 14 مخنث شامل ہیں۔ سب سے کم رائے دہندوں والا بلدی حلقہ پرانا پُل ہے جہاں 33,537 رائے دہندے موجود ہیں جن میں 17,787 مرد، 15,749 خواتین اور ایک مخنث شامل ہیں۔ سرکل نمبر VIIB میں موجود ضیاء گوڑہ ، منگل ہاٹ، دتاتریہ نگر، کاروان، لنگرحوض، گولکنڈہ، ٹولی چوکی، نانل نگر میں سب سے زیادہ تعداد والا بلدی حلقہ لنگرحوض ہے جہاں 50,714 رائے دہندے موجود ہیں۔ سب سے چھوٹا بلدی حلقہ ٹولی چوکی ہے جہاں رائے دہندوں کی تعداد 33,891 ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسی طرح سرکل VIIA میں مہدی پٹنم، گڈی ملکاپور، آصف نگر، وجئے نگر کالونی، ریڈہلز، ملے پلی میں سب سے زائد رائے دہندوں والا حلقہ احمد نگر ریکارڈ کیا گیا ہے جہاں رائے دہندوں کی تعداد 49,135 ہے جبکہ سب سے کم تعداد والا بلدی حلقہ مہدی پٹنم ہے جہاں رائے دہندوں کی تعداد 31,114 ہے۔ سرکل 8 میں موجود بلدی حلقہ جات جامباغ اور گن فاؤنڈری کا مشاہدہ کیا جائے تو گن فاؤنڈری بڑا حلقہ ثابت ہوگا کیوں کہ اس بلدی حلقہ میں 58,506 رائے دہندے موجود ہیں جبکہ جامباغ بلدی حلقہ میں 53,380 رائے دہندے فہرست رائے دہندگان میں شامل ہیں۔