جی ایچ ایم سی انتخابات سے قبل بی آر ایس اور ایل آر ایس اسکیم

حکومت کو کروڑہا روپئے کی آمدنی متوقع ، 60 ہزار غیر قانونی عمارتوں کو باقاعدہ بنانا ضروری
حیدرآباد ۔ 29 جون (سیاست نیوز) بلدی انتخابات سے قبل مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں حکومت کی جانب سے بی آر ایس اور ایل آر ایس اسکیم کے آغاز کا منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ بلدی انتخابات سے قبل بی آر ایس اور ایل آر ایس اسکیم کے متعارف کروائے جانے کی صورت میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے انتخابات میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو کس حد تک فائدہ ہوسکتا ہے۔ بلدی ریکارڈس کے مطابق شہر میں 60 ہزار غیرقانونی عمارتیں ہیں جنہیں باقاعدہ بنایا جانا ضروری ہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے شہر میں عمارتوں کو باقاعدہ بنانے کے عمل کا آغاز کرنے کے متعلق عہدیداروں سے مشاورت کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور ذرائع سے موصولہ اطلاع کے بموجب ماہ ستمبر میں بی آر ایس اور ایل آر ایس اسکیم کو مختصر مدت کے لئے متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔ سال 2008ء میں ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے اپنے دورحکومت میں بی آر ایس اور ایل آر ایس اسکیم کا اعلان کیا تھا جس کے تحت عمارتوں اور لے آوٹس کو باقاعدہ بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ 2008ء میں بی آر ایس اسکیم سے استفادہ کیلئے 2 لاکھ 5 ہزار 23 افراد نے درخواستیں داخل کی تھیں جن میں دیڑھ لاکھ درخواستوں کی یکسوئی عمل میں لائی گئی تھی۔ حکومت کو بی آر ایس کی دیڑھ لاکھ درخواستوں کی یکسوئی کے ذریعہ 700 کروڑ روپئے آمدنی حاصل ہوئی۔ اسی طرح ایل آر ایس کیلئے 94 ہزار 752 درخواستیں داخل کی گئی تھیں جن میں 70 ہزار درخواستوں کی یکسوئی عمل میں لائی گئی اور اس سے حکومت کو دیڑھ سو کروڑ روپئے حاصل ہوئے۔ اب جبکہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے جی ایچ ایم سی حدود میں ان اسکیموں کو دوبارہ متعارف کروانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، اس منصوبہ سے حکومت نہ صرف بلدی انتخابات میں فائدہ حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کئے ہوئے ہے بلکہ 2015ء میں درخواستیں وصول کئے جانے کی صورت میں 90 ہزار درخواستیں وصول ہوسکتی ہیں۔ اسی طرح ایل آر ایس میں 50 ہزار درخواست داخل کئے جانے کا امکان ہے۔ بی آر ایس کی 90 ہزار درخواستوں سے 1500 کروڑ روپئے کی آمدنی متوقع ہے جبکہ ایل آر ایس کی 50 ہزار درخواستوں کی یکسوئی کی صورت میں 500 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوسکتی ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے ایل آر ایس اور بی آر ایس اسکیمس کے ذریعہ لے آوٹس و عمارتوں کو باقاعدہ بنانے کا عمل شروع کرنے سے متعلق منصوبہ چیف منسٹر کے دفتر کو روانہ کردیا ہے اور توقع کی جارہی ہیکہ 9 جون کو روانہ کردہ اس تجویز کو چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی منظوری حاصل ہوجائے گی۔