جی ایم آر کا فلپائن پراجکٹ عدالتی کشاکش کا شکار

فلپائن سپریم کورٹ میں مفادا ت کے جھگڑے پر درخواست داخل
حیدرآباد ۔ 9 اپریل (ایجنسیز) فلپائن میں میکٹن سیبو انٹرنیشنل ایرپورٹ پراجکٹ کی تکمیل کیلئے بولی حاصل کرنے والے بنگلور کے جی ایم آر گروپ کو اب عدالتی چارہ جوئی کا سامنا ہے کیونکہ اس معاہدہ پر کے خلاف فلپائن کے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی گئی ہے۔ فلپائنی سیاستداں سرگے اسمینا نے اپنی درخواست میں کہا کہ جی ایم آر گروپ نے بولی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوںنے عدالت سے کہا ہیکہ جی ایم آر اور اس کی مقامی شراکت دار میگا وائیڈ کو حوالگی کنٹراکٹ کو روک دیا جائے۔ اس پراجکٹ کے لئے 3.25 ملین ڈالر کی بولی لگائی گئی تھی جبکہ میکٹن سیبو ایرپورٹ کو عصری بنانا اس ایرپورٹ کی توسیع دینا ہے اور 25 سال تک اسی ایرپورٹ کو آپریٹ کرنا بھی ہے۔ جی ایم آر گروپ کے خلاف کئی بین الاقوامی کمپنیوں نے اعتراض اٹھائے ہیں۔ ملیشیائی ایرپورٹ ہولڈنگس برہیڈ میں نے میکٹن سیبو پراجکٹ کے لئے علحدہ طور پر بولی داخل کی ہے

وہ دہلی اور حیدرآباد میں جی ایم آر ایرپورٹس کی ایک اسٹیک ہولڈر ہے۔ ٹی بشیراحمد ملیشیائی ایرپورٹ ہولڈنگس کے منیجنگ ڈائرکٹر کے علاوہ دو جی ایم آر ایرپورٹ کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائرکٹرس میں شامل ہیں اور اس وجہ سے مفادات کا جھگڑا پیدا ہوا ہے۔ درخواست میں بتایا گیا کہ نیسٹ کمیٹی عوامی خدمات نے اس مسئلہ پر دو پیشی کا انعقاد عمل میں لایا اور اس نتیجہ پر پہنچی کہ ماقبل بولیوں اور ایوارڈس کمیٹی نے مفادات کے جھگڑے کے متعلق بولی دہندگان کی داخل کردہ بولیوں پر غور نہیں کیا۔ اسمینا کے دفتر نے بتایا کہ سنیٹر نے اس مسئلہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، جیسا کہ اس نے عدالت میں پہلے بھی درخواست داخل کردی ہے۔ جی ایم آر ترجمان نے بتایا کہ یہاں کوئی مفادات کا جھگڑا نہیں ہے۔ جی ایم آر انفراسٹرکچر نے ایرپورٹ پراجکٹ کیلئے بولی داخل کی۔ اس میں ملیشیائی ایرپورٹ ہولڈنگس کی کوئی حصہ داری نہیں ہے جبکہ حکومت نے تمام نکات پر غور کے بعد بھی ہم کو کنٹراکٹ حوالے کیا ہے جبکہ ہم نے سب سے زیادہ بولی داخل کی تھی۔ ملیشیائی ایرپورٹ ہولڈنگس کو خرید لیا تھا۔ جی ایم آر بارسیلونا اور میڈریڈ ایرپورٹ میں دلچسپی رکھتی ہے۔ تاہم ان کے آکشن کو منسوخ کردیا گیا۔