جی ایس ٹی چوری کے خلاف کارروائی کا آغاز

محکمہ کمرشیل ٹیکس ، اوزان و پیمانہ جات اور جی ایس ٹی عہدیداروں کے دھاوے
حیدرآباد۔17اگسٹ(سیاست نیوز) جی ایس ٹی کی چوری اور عدم ادائیگی کے خلاف محکمہ کمرشیل ٹیکس ‘ اوزان و پیمائش اور جی ایس ٹی عہدیداروں نے اچانک دھاوے شروع کردیئے ہیں ۔ ریاست تلنگانہ میں جی ایس ٹی پر مؤثر عمل آوری اور وصولی کے سلسلہ میں عہدیداروں نے گذشتہ ماہ کے اواخر میں اعلان کیا تھا کہ 15 اگسٹ کے فوری بعد محکمہ جاتی سطح پر بڑے پیمانے پر کاروائیوں کا آغاز کیا جائے گا اور جی ایس ٹی سے بچنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ حکومت تلنگانہ کے محکمہ کمرشیل ٹیکس نے جی ایس ٹی کے امور کی نگرانی کر رہے کسٹمس و اکسائز محکمہ کے عہدیدارو ںسے تعاون کرتے ہوئے شہر حیدرآباد کے ٹھوک بازاروں میں دھاوے شروع کئے ہیں تاکہ جی ایس ٹی کی وصولی کو یقینی بنایا جاسکے۔ حکومت تلنگانہ کے علاوہ مرکزی حکومت کی جانب سے جی ایس ٹی کے نفاذ کو بہتر بنانے کے اقدامات کے سلسلہ میں متعدد اعلانات کئے جا رہے تھے لیکن اس کے باوجود کئی ٹھوک بازاروں کے علاوہ تجارتی اداروں کی جانب سے بغیر بل کے کاروبار کو فروغ دیا جا رہاتھا ۔ عہدیداروں کا کہناہے کہ جی ایس ٹی کی عدم ادائیگی حکومت کو ہی نہیں عوام کو دھوکہ دہی کے مترادف ہے کیونکہ بازار میں 80 فیصد ایسی اشیاء ہیں جن پردکاندار جی ایس ٹی گاہکوں سے وصول کر رہے ہیں لیکن دکانداروں کی جانب سے جی ایس ٹی کی ادائیگی کے سلسلہ میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہاہے بلکہ جی ایس ٹی سے بچنے کیلئے بغیر بل کے کاروبار انجام دیئے جا رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کے محکمہ اکسائز و کسٹمس کے عہدیدار جو جی ایس ٹی امور کی نگرانی کر رہے ہیں ان کا کہناہے کہ آئندہ ایک ماہ کے دوران دونوں شہروں کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع میںموجود تجارتی اداروں بالخصوص ٹھوک تاجرین کے پاس موجود اسٹاک اور فروخت کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات کا پتہ چلایا جائے گا کہ جی اسے ٹی کی ادائیگی میں تاجرین کس حد تک سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ جی ایس ٹی کے امور کی نگرانی کرنے والے عہدیداروں نے بتایا کہ بیشتر اشیاء پر گاہکوں کی جانب سے جی ایس ٹی کی ادائیگی کے باوجود جی ایس ٹی جو کہ حکومت کا حق ہے اسے ادا نہ کیا جانا عوام کو حکومت کے نام پر دھوکہ دیتے ہوئے انہیں لوٹنے اور عوامی دولت کی چوری کے مترادف ہے اسی لئے جی ایس ٹی ‘ریاستی محکمہ کمرشیل ٹیکس اوراوزان و پیمائش کی جانب سے مہم چلاتے ہوئے جی ایس ٹی وصول کیا جا رہا ہے اور جلد ہی آئندہ کی مشترکہ کاروائی کے سلسلہ میں حکمت عملی تیار کرتے ہوئے اسے روبعمل لایا جائے گا۔