جی ایس ٹی پر عمل سے تلنگانہ کی آمدنی کی غیریقینی صورتحال

حیدرآباد 28اگست (یواین آئی )جی ایس ٹی پر عمل سے ریاست تلنگانہ کی آمدنی غیریقینی صورتحال سے دوچار ہوچکی ہے ۔حکومت کو اب تک جی ایس ٹی کے ذریعہ صرف582 کروڑہی وصول ہوئے ہیں جبکہ ریاستی آمدنی کے مطابق دوہزار کروڑ سے زائد آمدنی ہونی چاہیے تھی۔ جولائی کے مہینے تک جی ایس ٹی پر عمل سے یہ غیر یقینی صورتحال پیداہوئی ہے ۔ جی ایس ٹی سے مستثنی آبکاری کے محکمہ سے 654 کرو ڑ اور پٹرولیم سے 729 کروڑ کی آمدنی ریاست کو ہوئی ہے لیکن سیلس ٹیکس سے ہونی والی آمدنی پر کافی اثر پڑا ہے ۔ ریاست بھرمیں دولاکھ 50 ہزار جی ایس ٹی ٹریڈریس ہیں جبکہ اضافی قدر ٹیکس ( ویاٹ ) ادا کرنے والے ٹریڈرس کی تعداد دولاکھ سولہ ہزار تھی۔تاہم اس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن آمدنی میں اضافے کا کوئی پتہ نہیں۔ حکومت کے پاس اعداد وشمار ہی موجود نہیں ہیں کہ کتنے ٹریڈرس نے ریٹرنس داخل کئے ہیں کیونکہ اس کی تفصیلات مرکزی حکومت کے پاس ہے ۔حکام کا کہناہے کہ جی ایس ٹی میں شامل ہونے والے تیس فیصد ٹریڈرس نے ہی ریٹرنس داخل کئے ہیں۔ ان کاکہناہے کہ بعض ٹریڈرس جی ایس ٹی ریٹرنس داخل کرنے کے طریقہ کار سے واقف نہ ہونے کی وجہ سے بھی کئی ریٹرنس داخل نہیں کرسکے ۔افسروں نے یہ بھی کہا کہ آئی جی ایس ٹی سے ہونی والی ریاستی آمدنی سے متعلق بھی فی الحال کوئی وضاحت کرنا مشکل ہے ۔ اکٹوبر کے مہینے میں جی ایس ٹی پر عمل کی صحیح تصویر سامنے آئے گی۔