جی ایس ٹی نمبر کے بغیر تجارت کے خلاف مہم شروع کرنے کی تجویز

محکمہ کمرشیل ٹیکس کی تیاریاں ، ریکارڈ جمع کرنے کا آغاز ، تجارتی مقامات نشانہ پر
حیدرآباد۔4۔ڈسمبر(سیاست نیوز) شہر میں جی ایس ٹی نمبر حاصل کئے بغیر تجارت کرنے والے تاجرین کے خلاف محکمہ کمرشیل ٹیکس سے مہم شروع کی جائے گی اور جو تاجرین جی ایس ٹی زمرہ میں شامل ہونے کے باوجود بغیر جی ایس ٹی نمبر کے کاروبار کر رہے ہیں انہیں بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے۔ محکمہ کمرشیل ٹیکس کے عہدیداروں نے شہر حیدرآباد بالخصوص پرانے شہر کے ان تاجرین کا ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کردیا ہے جو محکمہ لیبر میں 1سے زائد ملازمین کا ریکارڈ رکھتے ہیں اور ان کے تجارتی ادارہ جات جی ایس ٹی کے زمرہ میں شامل ہیں۔ جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد سے شہر حیدرآباد میں جن تاجرین نے جی ایس ٹی نمبر حاصل کیا ہے ان کی جانب سے بھی خرید و فروخت کے بل جاری نہ کئے جانے کے خلاف جاری مہم کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ کئی تجارتی اداروں نے جو جی ایس ٹی زمرہ میں شامل ہیں وہ اب تک جی ایس ٹی میں اندراج نہیں کروائے ہیں اور بغیر جی ایس ٹی کے اندراج کے تجارتی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ تجارتی برادری کا کہنا ہے کہ جی ایس ٹی نمبر کے حصول میں انہیں کوئی مشکل نہیں ہے لیکن جی ایس ٹی کے حسابات کے ادخال میں ہونے والی دشواریوں کے سبب وہ جی ایس ٹی میں اندراج نہیں کروا رہے ہیں۔ پرانے شہر کی ہوٹلوں اور دیگر تجارتی ادارے جو شہر کے نامورادارو ں میں شامل ہیں ان اداروں کی جانب سے جی ایس ٹی نمبر حاصل نہ کئے جانے کی اطلاعات پر خصوصح مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ کمرشیل ٹیکس کے عہدیداروں کے مطابق شہر حیدرآباد کے تجارتی علاقوں بیگم بازار‘ لاڑبازار‘ پتھر گٹی‘ گوشہ محل کے علاوہ دیگر مقامات پر تجارتی اداروں کی تعداد اور جی ایس ٹی نمبر حاصل کرنے والوںکی تعداد میں بھاری فرق کے پیش نظر اس مہم کو شروع کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے اور اس مہم کے دوران جی ایس ٹی نمبر حاصل کرنے سے گریز کرنے والوں کے علاوہ جی ایس ٹی نمبر رکھتے ہوئے صفر فروخت کے ریکارڈ پیش کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور اس کاروائی کے دوران تاجرین میں ٹیکس ادائیگی کے فوائد کے متعلق بھی شعور اجاگر کیا جائے گا۔بتایاجاتاہے کہ محکمہ کمرشیل ٹیکس نے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد سے تجارتی لائسنس حاصل کرنے والوں کا ریکارڈ بھی حاصل کیا ہے تاکہ شہر میں رجسٹرڈ تجارتی اداروں کی تعداد اور ان کے کاروبار کی نوعیت کا پتہ چلایا جاسکے۔ ابتدائی مہم کے دوران کمرشیل ٹیکس کے عہدیدار ٹرانسپورٹ‘ اجناس‘ ڈبہ بند اشیائے تغذیہ اور ہوٹل و ریستوراں کے کاروبار کا جائزہ لیں گے اور بعد ازاں دیگر تجارتی اداروں کے جی ایس ٹی کا جائزہ لیا جائے گا۔