جی ایس ٹی مسئلہ پر کے سی آر چیف منسٹر تنقید کا نشانہ

حکومت تلنگانہ پر مالی بوجھ ، ریونت ریڈی کارگذار صدر تلگو دیشم کا بیان
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی کارگزار صدر و قائد تلنگانہ تلگو دیشم مقننہ پارٹی مسٹر اے ریونت ریڈی نے جی ایس ٹی مسئلہ پر چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو ہدف ملامت بنایا اور کہا کہ ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلہ میں جی ایس ٹی کی تائید کر کے سبقت حاصل کرنے اور وزیراعظم نریندر مودی سے خوشنودی حاصل کرنے کے لیے اپنے اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے چندر شیکھر راؤ نے یہ کہتے ہوئے جی ایس ٹی کی بھر پور تائید کی تھی کہ جی ایس ٹی کی عمل آوری کے نتیجہ میں تلنگانہ کو تین ہزار کروڑ روپئے کا فائدہ حاصل ہوگا ۔ لہذا اب چیف منسٹر سے ریاست کو پہونچنے والے نقصان کو پیش نظر رکھتے ہوئے فی الفور ’ ناک زمین پر گھسنے ‘ کا پر زور مطالبہ کیا ۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت نے کہا کہ اب تک مسٹر چندر شیکھر راؤ جی ایس ٹی سے ریاست کو زبردست فائدہ ہونے کی بات کررہے تھے ۔ لیکن فوری طور پر اپنا موقف تبدیل کر کے اب یہ کہنے پر مجبور ہوچکے ہیں کہ جی ایس ٹی کے باعث حکومت پر زبردست مالی بوجھ پڑنے کا اظہار کرنا آیا تلنگانہ کے عوام کو دھوکہ دینا نہیں ہے ؟ کارگزار صدر تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی نے کہا کہ وہ ابتداء میں ہی اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ گرانائیٹ انڈسٹری کے ختم ہوجانے کا خطرہ لاحق ہوئے اور چھوٹے کاروبار بھی بند ہوجانے جیسے حالات کے پیدا ہونے کا خدشہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے دریافت کیا کہ آیا جی ایس ٹی کے جائزہ اجلاس سے وزیر فینانس مسٹر ای راجندر کو دور کیوں رکھا گیا ۔ ریاستی عوام کے روبرو فوری وضاحت کرنے کا چیف منسٹر سے پر زور مطالبہ کیا اور ساتھ ہی ساتھ جی ایس ٹی ٹیکس کے طریقہ کار سے ہینڈلوم و بیڑی صنعت کو استثنیٰ دینے کا بھی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا ۔۔