جی ایس ٹی سے پہلے تین ماہ میںایک لاکھ جابس کے مواقع ہونگے

افراط زر میں کمی ہوگی۔ مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ یکم ؍ جولائی (سیاست نیوز) مرکزی مملکتی وزیر لیبر و روزگار بنڈارو دتاتریہ نے آج کہا کہ ملک بھر میں گڈس اینڈ سرویسیس ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نفاذ کے ساتھ پہلے تین ماہ میں ایک لاکھ جابس کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس کے علاوہ اکاونٹنسی کے شعبہ میں تقریباً 60 ہزار اشخاص کو روزگار حاصل ہوگا۔ آج حیدرآباد میں ایک پریس کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے بنڈارو دتاتریہ نے بتایا کہ جی ایس ٹی پر عمل ایک تاریخی اقدام ہے اور یہ ملک کا معاشی اور ٹیکس آزادی حاصل کرنا جیسا ہے۔ جی ایس ٹی بیداری مہم کے بارے میں بتاتے ہوئے بنڈارو دتاتریہ نے کہا کہ مرکزی وزارت فینانس نے مختلف اداروں کے ساتھ گذشتہ چھ ماہ میں تلنگانہ اور آندھراپردیش ریاستوں میں 1,118 ورکشاپس منعقد کئے تاکہ ٹریڈنگ کمیونٹی اور عوام کو فائدہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 150 جی ایس ٹی سیوا کیندراس قائم کئے گئے اور ایک مینول ٹریڈرس کے فائدہ کیلئے دستیاب بنایا گیا۔ مسٹر دتاتریہ نے کہا کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کے ساتھ 17 قسم کے ٹیکسیس منسوخ ہوگئے اور ٹیکس سسٹم کو ایک انٹیگریٹیڈ انداز میں تبدیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس سسٹم میں تقریباً 1500 سلابس تھے اب انہیں کم کرکے صرف 4 کردیا گیا ہے۔ دتاتریہ نے یہ بھی کہا کہ اب اشیاء کو ٹرانسپورٹ کرنے میں تاخیر نہیں ہوگی کیونکہ مختلف ریاستی سرحدوں پر قائم چیک پوسٹس کو برخاست کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کو لاگو کرنے کے ساتھ جی ڈی پی کی شرح ترقی میں اضافہ ہوگا اور یہ 7 فیصد اور 9 فیصد ہوگی۔ افراط زر میں کمی ہوگی کیونکہ اشیاء ضروری کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ اس موقع پر سنٹرل اکسائز کمشنر مسٹر سنیل جین، مسٹر اروند ریڈی بھی موجود تھے۔