جی ایس ٹی سے حکومت کو ماہانہ کروڑہا کا نقصان

حیدرآباد ۔ 6 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : جدید ٹیکس نظام جی ایس ٹی سے سرکاری خزانہ خالی ہورہا ہے ۔ ریاست تلنگانہ کو آمدنی نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہے ۔ جی ایس ٹی نفاذ سے سیلس ٹیکس آمدنی میں ماہانہ 1700 کروڑ کا نقصان درج کیا جارہاہے ۔ حالانکہ حکومت امسال 9 ہزار کروڑ کی زائد آمدنی کا نشانہ مقرر کیا تھا ۔ ریاستی حکومت کو بھی اندازہ تھا کہ آمدنی میں کمی ہوگی مگر اس خطرناک حد تک کمی کا بالکل احساس نہیں تھا ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے سی اے جی کو پیش کردہ دوسرے سہ ماہی آمدنی تخمینہ کے مطابق ستمبر میں سیلس ٹیکس سے آمدنی صرف 1499.41 کروڑ تک ہی محدود تھی ۔ ماہ جولائی میں سیلس ٹیکس کے ذریعہ ہونے والی آمدنی 3,251.16 کروڑ روپئے ہے ۔ جب کہ جی ایس ٹی کی وجہ سے ماہ اگست میں 1420.17 کروڑ ، ماہ ستمبر میں 1499.41 کروڑ کو پہونچ گئی ہے ۔ سال گزشتہ تیسرے سہ ماہی سیلس ٹیکس آمدنی ( 1667.57 کروڑ ) سے موازنہ کریں تو 1594.73 کروڑ کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ جاریہ مالی سال میں جی ایس ٹی کے ذریعہ فائدہ مشکل ہے مگر آئندہ مالی سال سے فائدہ ہونے کا مرکز ادعا کررہا ہے ۔ اس مناسبت سے بقیہ 6 ماہ میں سیلس ٹیکس سے ہونے والا نقصان جاری رہا تو ریاست خود آمدنی 13 ہزار کروڑ سے زائد کا نقصان ہوسکتا ہے ۔ تاحال مرکز نے شراب ، پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ رکھا ہے ۔ حکومت کو شراب کے ذریعہ ہونے والی آمدنی ماہ ستمبر میں 927.83 کروڑ روپئے تھی ۔ اگر بجٹ میں شراب سے ہونے والی آمدنی 9 ہزار کروڑ شامل کیا جائے تو دوسرے سہ ماہی کے اختتام تک 4282.45 کروڑ کی آمدنی ہوگی ۔۔