جی ایس ٹی بل میں تبدیلیوں کو کابینہ کی منظوری

ایک فیصد اضافی مینوفیکچرنگ ٹیکس سے دستبرداری، ریاستوں کو معاوضہ
نئی دہلی۔ 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام)کابینہ نے آج جی ایس ٹی دستوری ترمیمی بل میں ضروری تبدیلیوں کو منظوری دیتے ہوئے ایک فیصد مینوفیکچرنگ ٹیکس برخاست کردیا اور مجوزہ بالواسطہ محصول قانون پر عمل آوری کے لئے پہلے پانچ سال کے دوران ریاستوں کو ہونے والے کسی ریوینیو خسارہ کے معاوضہ کی فراہمی کی ضمانت دی ہے۔ وزیراعظم کی قیادت میں کابینہ نے دستوری ترمیمی بل کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا اور اس بات کی طمانیت دی گئی کہ مرکز اور ریاستوں کے درمیان کسی بھی تنازعہ کا جی ایس ٹی کونسل کی جانب سے حل تلاش کیا جائے گا۔ اس کونسل میں مرکز اور ریاستوں کو نمائندگی حاصل رہے گی۔ ترمیمات کو کابینہ کی منظوری اور چند ریاستوں کی تائید کے ساتھ حکومت اب گڈس اینڈ سرویسیس ٹیکس (جی ایس ٹی) بل کی پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں منظوری کی توقع کررہی ہے۔ یہ بل ایک طویل عرصہ سے زیرتصفیہ ہے اور مانسون اجلاس 12 اگست کو ختم ہوگا۔ تبدیلیوں کو کابینہ کی منظوری کے بعد جی ایس ٹی بل توقع ہے کہ رواں ہفتہ کے دوران کسی بھی وقت پیش کیا جاسکتا ہے اور کسی تاخیر کی صورت میں آئندہ ہفتہ یقینی طور پر راجیہ سبھا میں اس بل کی پیشکشی ہوگی۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے مختلف ریاستوں کے وزرائے فینانس کو تیقن دیا تھا کہ اس بل میں ایک ایسا میکانزم شامل کیا جائے گا جس کے ذریعہ آئندہ پانچ سال تک ریاستوں کی آمدنی میں کسی خسارہ پر مرکز کی طرف سے معاوضہ دیا جائے گا۔