جی ایس ٹی ، دنیا میں سب سے زیادہ ٹیکس عائد

بی جے پی حکومت میں عوام کو ٹیکس کے بوجھ تلے دبا دیا گیا : سورج والا
پانی پت ۔ یکم ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : کانگریس کے سینئیر لیڈر رندیپ سنگھ سورج والا نے آج کہا کہ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت نے دنیا میں سب سے زیادہ جی ایس ٹی شرح ٹیکس عوام پر عائد کیا ہے یہ ٹیکس ہندوستانی عوام پر ایک بوجھ ہے ۔ عوام کو ٹیکس کے بوجھ تلے دبا دیا گیا ہے ۔ جب کہ یو پی اے نے نئے بالواسطہ ٹیکس نظام کے لیے 18 فیصد کی حد مقرر کی تھی ۔ بی جے پی حکومت نے جی ایس ٹی کے ذریعہ ایسا بھاری ٹیکس عائد کیا ہے جو ساری دنیا میں کہیں نہیں ہے ۔ گڈس اینڈ سرویس ٹیکس میں ملٹی ٹائر اسٹرکچر جیسے 5 ، 12 ، 18 اور 28 فیصد رکھا گیا ہے ۔ جو ملاکر 43 فیصد تک پہنچتا ہے ۔ سورج والا نے مزید کہا کہ اس ٹیکس سے چھوٹے دکانداروں ، تاجروں ، مائیکرو اور اسمال بزنس کرنے والے افراد ، کسانوں کے علاوہ ملک کے عام آدمیوں کی روٹی روزی پر اثر پڑے گا ۔ درحقیقت بی جے پی حکومت دنیا میں سب سے زیادہ جی ایس ٹی شرح ٹیکس نافذ کرچکی ہے ۔ جب کہ کانگریس کی زیر قیادت حکومت نے جملہ 18 فیصد ٹیکس کا منصوبہ بنایا تھا ۔ کانگریس ترجمان نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی کا موجودہ ڈھانچہ ملک کے کسانوں ، ٹیکسٹائیل سیکٹر ، چھوٹے اور متوسط تاجروں کو شدید دھکا پہونچائے گا ۔ عام آدمی کے لیے خریدی جانے والی عام اشیاء بھی مہنگی ہوجائے گی ۔ سورج والا یہاں پر ٹریڈس سمیلن سے خطاب کررہے تھے ۔ تمام 36 ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں کاروبار کرنے والوں پر ٹیکس عائد کیا گیا تو ان کے لیے تباہ کن ہے ۔ سورج والا نے جی ایس ٹی کے مختلف دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی حکومتوں سے سوال کیا کہ کیا وہ روٹی ، کپڑا اور مکان کے امور پر ٹیکس عائد کرے گی ؟ اس کا یہ عمل بالادستی کے مترادف ہے ۔ سورج والا نے اس سلسلے میں مثال دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر فینانس ارون جیٹلی سے سوال کیا کہ آیا وہ روزمرہ کی اشیاء پر اضافی ٹیکس لگا کے عوام کے ساتھ کونسا انصاف کررہے ہیں ۔ روزانہ کے استعمال کی جانے والی اشیاء جیسے شمپو اور ڈیٹورنٹ پر 28 فیصد ٹیکس لگایا ہے ۔ اے سی ، ٹی وی ، واشننگ مشینوں اور فرنیچروں پر بھی 28 فیصد لگایا ہے ۔ کمپیوٹرس اور ملٹی فنکشنل ، پرنٹرس پر 28 فیصد ہے ۔ چھوٹی کاروں کو بھی 28 فیصد لگایا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ فلموں کے ٹکٹس 100 روپئے سے بڑھ کر ہو تو 28 فیصد ٹیکس لیا جارہا ہے ۔ سورج والا نے اس طرح کے مختلف شرحوں کو طئے کرنے کی وجوہات پر سوال اٹھایا ۔ انہوں نے بادام اور خشک میوہ جات پر 12 فیصد ٹیکس لگانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آیا یہ حکومت کا منصفانہ اقدام ہے ؟ ملک کی ٹکسٹائیل صنعت اس ٹیکس کے بوجھ تلے دب جائے گی ۔۔
ہجوم کی زد و کوبی اور ہلاکتوں کے خلاف جنتر منتر پر احتجاج
نئی دہلی ۔ یکم ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طلباء یونین نے جنترمنتر پر 3 روزہ احتجاج کا اعلان کیا ۔ اتوار سے شروع ہونے والا یہ احتجاجی مظاہرہ ملک میں ہجوم کی جانب سے بے قصور افراد کو زد و کوب کرنے اور انہیں ہلاک کرنے کے بڑھتے واقعات کے خلاف کیا جارہا ہے ۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین نے تمام طلباء اداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کر کے متحدہ احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی طلباء یونین کا یہ فیصلہ جنترمنتر پر ’ میرے نام میں نہیں ‘ احتجاج میں دہلی کے عوام کی شرکت کے چند دن بعد کیا گیا ہے ۔۔