جی ایس ٹی ، انسپکٹر راج کی واپسی:ممتا بنرجی

کولکاتا، یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کو موجودہ شکل میں لاگو کئے جانے پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے آج کہا کہ اس سے آزادی اور جمہوریت کیلئے خوفناک خطرہ ہے ۔ ممتا بنرجی نے اپنے فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ دوسری کئی باتوں کے علاوہ اس میں گرفتاری کی تجویز بھی ہے جس سے چھوٹے اور متوسط درجے کے کاروباریوں کا بڑے پیمانے پر استحصال ہوگا اور اس کی چند دفعات تو غیر ضمانتی ہیں۔ ملک نے 14 اگست 1947کی درمیانی شب آزادی حاصل کی تھی اور اب 30 جون 2017کی آدھی رات سے ملک کی آزادی اور جمہوریت کیلئے خوفناک خطرے کا اعلان کیا گیا ہے، جس سے انسپکٹر راج کا دور لوٹ آیا ہے۔ ’’میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ موجودہ وی اے ٹی قانون میں ریاست کے فیلڈ آفیسرز کو گرفتاری کا اختیار نہیں دیا گیا تھا اور اگر انہیں لگتا ہے کہ کہیں کوئی ٹیکس سے متعلق جرائم ہوئے ہیں تو وہ زیادہ سے زیادہ ایک ایف آئی آر درج کر سکتے ہیں اور اس میں قانونی ضابطے کی پیروی کی جائے گی۔ لیکن جی ایس ٹی میں ٹیکس انسپکٹروں کو چار جرائم کے کیلئے گرفتاری کے اختیارات حاصل ہیں جن میں قصوروار تاجروں کو ایک سے چار سال جیل کی سزا ہو سکتی ہے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت نے اس تجویز کی شدت سے مخالفت کی تھی لیکن مرکزی حکومت نے ہماری بات پر کوئی توجہ نہیں دی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ملک میں تبدیلی کے احساس کا جو ماحول ہے اسے دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ جوبھی مرکزی حکومت کے خلاف آواز اٹھانے کی جرأت کرے گا، خاص طور پر تاجروں کو اس آڑ میں نشانہ بنایا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا : ’’مجھے ڈر ہے کہ 30 جون کی آدھی رات سے ملک کے تاجروں اور عام آدمی کیلئیتاریک دور کا آغاز ہوگا‘‘۔

جی ایس ٹی ، امیروں کے ذریعہ امیروں کیلئے آغاز
پے ٹی ایم کا ساتھ ہو تو سب کا وکاس کیسے ہوگا، نیا سسٹم پیچیدہ : کانگریس
نئی دہلی، یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کی طرف سے نافذ کئے گئے اشیا ء وخدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) سسٹم کو آج کثیر درجہ جاتی جی ایس ٹی ڈھانچہ قرار دیا جس کی ڈھانچہ سازی امیروں کیلئے، امیر کے ذریعہ اور امیروں کے بارے میں ہوئی ہے ۔ کانگریس نے کہا کہ نیا ٹیکس نظام وزیر اعظم نریندر مودی کے ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘‘ وعدے کے برعکس نافذ ہوا ہے ۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان اور سابق مرکزی وزیر قانون کپل سبل نے ٹوئیٹر پر کہا کہ گزشتہ نصف شب سے نافذ کئے گئے جی ایس ٹی سسٹم کا آغاز دراصل ’’امیروں کا سسٹم ،امیروں کیلئے، امیروں کے ذریعہ‘‘ ہوا ہے۔ کپل سبل نے سوال کیا کہ مودی جی! سب کا ساتھ ،سب کا وکاس کہاں ہے ؟ پے ٹی ایم کا ساتھ،سب کا وکاس کیسے ہوسکتا ہے؟ اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری ڈگ وجے سنگھ نے اپنی ٹوئیٹ میں مودی حکومت کے ذریعہ نافذ کئے گئے جی ایس ٹی کو ’’سب سے زیادہ پیچیدہ اور بری طرح ساخت کیا گیا ٹیکس ڈھانچہ‘ ‘قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پیچیدہ ٹیکس سسٹم کو مودی ’گڈ اینڈ سمپل ٹیکس‘قرار دے رہے ہیں، ہندوستان کو بھگوان ہی بچائے۔ ڈگ وجے نے کہا ، ’’آج ، ہم سب سے زیادہ پیچیدہ اور بری طرح ساخت کئے گئے جی ایس ٹی سسٹم کے سامنے آگئے ہیں‘‘۔ انہوں نے وزیراعظم مودی پر یو پی اے کی حکومت کے دوران جی ایس ٹی کی سخت مخالفت کرنے کے بعد اب اس سے ’’یوٹرن‘‘ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو جی ایس ٹی کی حمایت کرتے ہوئے سن کر بہت تعجب ہورہا ہے ، جس کے وہ سخت مخالف رہے ہیں۔ اس سے ان کی نظریاتی کوتاہ بینی ظاہر ہوتی ہے۔