حیدرآباد اور رنگاریڈی میں کام سرعت کے ساتھ جاری
حیدرآباد۔ 26جولائی ( سیاست ڈاٹ کام) اضلاع حیدرآباد و رنگاریڈی میں جی او 59کے تحت درخواستوں کی جانچ اور فیس کی وصولی کے دوسرے مرحلہ کا کام زوروشور سے جاری ہے۔ جی او 59کے تحت سرکاری اراضیات پرغیرمجاز قبضہ کو باقاعدہ بنانے کے لئے ابتداء میںحیدرآبادمیں 942اور رنگاریڈی میں 11744 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ اراضیات کو باقاعدہ بنانے کے لئے ادا کی جانے والی پہلی قسط کے طورپر حیدرآبادمیں 81کروڑ روپے اور رنگاریڈی میں 61کروڑ روپے وصول ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں جی او 58کے تحت حیدرآباد میں 6000درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور رنگاریڈی میں 10000 درخواستوں کی وصولی عمل میں آئی ہے۔ جی او 58کے تحت وصول ہونی والی درخواستوں کو جی او 59کے تحت درخواستوں میں تبدیل کردیاگیا ہے ‘کیونکہ وہ جی او 58کے تحت اراضیات کو مفت میں باقاعدہ بنانے کے لئے معیار استحقاق کی تکمیل نہیں کرتی ہیں۔ اگر 125مربع گز سے کم سرکاری اراضیات پر غیرمجاز تعمیر کی گئی ہو اور ان اراضیات پر خط غربت سے نچلی سطح پر زندگی گزارنے والوں کا قبضہ ہو کو ان اراضیات کومفت باقاعدہ بنادیاجائے گااور کوئی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔ حیدرآباد ڈسٹرکٹ لینڈ پروٹیکشن آفیسر ایس کرن کمار نے بتایاکہ کئی خاندانوں نے بھی جو خط غربت سے نچلی سطح کے زمرہ کے تحت نہیں آتے ہیں جی او 58کے تحت درخواستیں داخل کی تھیں ۔جس کو جی او 59کے مطابق درخواستوںمیں بدل دیاگیا ہے اور ان اراضیات کو باقاعدہ بنانے کے لئے مصرحہ فیس ادا کرنی ہوگی۔ حکام نے ایسے افراد کے لئے دوسری قسط کی فیس کی ادائیگی کے لئے آخری تاریخ میں توسیع کردی ہے۔ جی او 59کے تحت درخواست گزار فیس پانچ اقساط میں ادا کرسکتے ہیں اور دوسری فیس کی ادائیگی کی آخری تاریخ کو 31اگست تک وسعت دے دی گئی ہے۔