جی او 101 دلتوں کو قرض سے محروم رکھنے کی سازش

حیدرآباد۔2 فبروری(سیاست نیوز)آندھرائی حکمران علاقہ تلنگانہ میںپسماندگی کے شکار طبقات کے ساتھ اپنے متعصبانہ رویہ کو جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی مثال چالیس سال سے کم عمر کے دلت پچھڑے اور اقلیتی طبقات کے درخواست گذاروں کو حکومت کی معاشی پالیسی کے تحت معلنہ قرض اسکیم سے محروم رکھنے کے لئے جاری کردہ جی او نمبر101ہے۔ایس سی ایس ٹی بی سی مسلم فرنٹ کے زیر اہتمام دھرنا چوک اندرا پارک پر منعقدہ ایک روزہ بھوک ہڑتال کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر واسٹیٹ کوآرڈینٹر تلنگانہ پرجافرنٹ مسٹر ایم ویدا کمار نے یہ بات کہی۔ حکومت آندھرا پردیش کے جی او نمبر101کی شدت کے ساتھ مخالفت میں منعقدہ اس احتجاجی دھرنے کی صدارت چیف کنونیر ایس سی ‘ ایس ٹی‘ بی سی ‘ مسلم فرنٹ جناب ثناء اللہ خان نے کی ۔اس دھرنے سے مولانا حامد محمد خان صدر ایم پی جے‘ مولانا سید طار ق قادری صدر ایچ اے ایس انڈیا‘ رشید خان آزاد‘ رحیم اللہ خان نیازی‘ خواجہ سراج الدین اعجاز‘ ایم اے باسط‘ ساجد خان منور چاند‘ موہن رائو سی ایل یادگیری ‘ حیات حسین حبیب کے علاوہ دیگر نے بھی مخاطب کیا۔

اپنی تقریر کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے مسٹر ایم ویدا کمار نے کہاکہ دس دن کے قلیل وقفہ میں جی او کی اجرائی اور یکم جنوری سال2014سے جی او پر عمل آواری کا اقدام آندھرائی حکمرانوں کے دیوالیہ پن کی نشانی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دلت اورپسماندگی کا شکار دیگر پچھڑے طبقات کے ساتھ مسلم اقلیت کی موجودہ حالت زار جائزے کے بعد تیار کردہ جسٹس راجندرسنگھ سچر کی رپورٹ پر عمل آواری کو یقینی بنانے کی منصوبہ بندی پرکام کیا جائے گا۔ مولانا حامد محمد خان نے کہاکہ علاقہ تلنگانہ کے دلت اور پسماندگی کا شکار اقلیتی طبقات کو حکومت کی رعایتوں سے محروم رکھنے کی سازش کا حصہ جی او نمبر 101ہے۔ مولانا سید طارق قادری نے جی او نمبر 101کی اجرائی پر عوامی نمائندوں کی خاموشی کو قابلِ افسوس قراردیا ۔ جناب ثناء اللہ خان نے کہاکہ ایک ہزار کروڑ کی خطیر رقم اقلیتوں کے لئے جاری کرنے کا حکومت کی جانب سے اعلان تو کیاگیا مگر حقائق اسکے برخلاف ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ رقم کا پچیس فیصد حصہ بھی خرچ نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے جی او نمبر101کو کالعدم قراردینے کا حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ایس سی‘ ایس ٹی‘ بی سی ‘ مسلم فرنٹ ضرورت پڑھنے پر اپنے احتجاج میںشدت پیدا کرے گا ۔