جی۔ 20 میں محمد بن سلمان کو عالمی قائدین کے ملے جلے ردعمل کا سامنا

بیونس آئرس۔ یکم ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان جمعہ کو یہاں جاری جی ۔ 20 چوٹی کانفرنس میں شرکت کے ذریعہ دوبارہ عالمی منظرعام پر واپس آتے ہوئے ظاہر کردیا ہے کہ انھوں نے کوئی غلطی نہیں کی ہے ۔ اس موقع پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بطور احترام جھکتے ہوئے اُن کا استقبال کیا لیکن یوروپی قائدین نے ناراض جرنلسٹ جمال خشوگی کی ہلاکت پر اُنھیں خبردار کیا ۔ استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانہ میں مملکت کی ایک ٹیم نے جمال خشوگی کا قتل کردیا تھا جس کے بعد دوماہ سے بھی کم مدت میں ولیعہد محمد بن سلمان دنیا کی 20 سرکردہ معیشتوں کے قائدین میں اپنا مقام حاصل کرنے کیلئے پہونچے ہیں جو اس بات کااشارہ ہے کہ عنان اقتدار پر وہ ایک مضبوط گرفت بدستور برقرار رکھیں گے ۔ ایک تصویر تیزی سے سوشیل میڈیا پر گشت کرنے لگی جس میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن 33 سالہ ولیعہد سے پرجوش انداز میں بغلگیر ہوگئے اور گرمجوشی کے ساتھ کافی دیر تک مصافحہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ جس سے یہ تاثر مل رہاتھا جیسے کوئی دو دیرینہ دوست ایک طویل عرصہ بعد جی۔ 20 چوٹی کانفرنس میں دوبارہ ایک دوسرے سے مل رہے ہیں ۔ لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سعودی شہزادہ کو فرانس کے صدر ایمانیویل میکرون کی طرف سے شدید تنقید و مذمت کے ساتھ ’’استقبال‘‘ کا سامنا رہا ۔ میکرون کو میکروفون پر بھی اس واقعہ (جمال خشوگی کے قتل ) کی مذمت کرتے ہوئے سنا گیا تھا ۔ جس پر ولیعہد محمد بن سلمان کو فرانسیسی صدر سے انگریزی میں یہ کہتے سنا گیا کہ ’’آپ فکر نہ کیجئے ‘‘ لیکن صدر میکرون نے جواب دیا کہ ’’مجھے فکر و پریشانی رہے گی میں کافی پریشان ہوں‘‘۔ یہ کلپ بھی وائرل ہوگئی لیکن اس کے چند اقتباسات ناقابل سماعت ہیں۔ چنانچہ ان دونوں کے درمیان بعض مکالموں کا تبادلہ صاف طورپر سنائی نہیں دیا جاسکا لیکن سوشیل میڈیا پر فرانسیسی صدر کا یہ مکالمہ بھی کافی گشت کرتا رہا جس میں میکرون نے محمد بن سلمان سے کہا تھا کہ ’’آپ نے کبھی بھی میری بات نہیں سنی ‘‘ جس پر محمد بن سلمان نے انھیں جواب دیا کہ ’’بے شک میں آپ کی بات سنوں گا‘‘ ۔ میکرون نے شہزادہ سے کہاکہ یوروپی ممالک خشوگی کی موت کی تحقیقات میں بین الاقوامی ماہرین کی شمولیت چاہتے ہیں ۔ میکرون نے یمن بحران کا سیاسی حل برآمد کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ولیعہد محمد بن سلمان کو اس کانفرنس میں امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ ، ان کی دختر ایوانکا سے بات چیت کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا اگرچہ خشوگی قتل کیس پر امریکہ میں پیداشدہ برہمی کے پیش نظر وہائٹ ہاؤز نے اسے غیررسمی بات چیت قرار دیا ۔