بنگلور ۔ یکم ؍ اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اناڈی ایم کے سربراہ جیہ للیتا 7 اکٹوبر تک جیل میں محروس رہیں گی کیونکہ غیرمحسوب اثاثہ جات کیس میں 4 سال کی سزاء کو معطل کرنے اور فوری ضمانت پر رہا کرنے کیلئے ان کی جانب سے داخل کردہ درخواست پر سماعت کو کرناٹک ہائیکورٹ نے 7 اکٹوبر تک مؤخر کردیا ہے۔ عدالت کے کامپلکس کے اطراف سخت ترین سیکوریٹی کے درمیان ہائیکورٹ کے ووکیشن بنچ نے اس معاملہ کی سماعت کا آغاز کیا۔ جیہ للیتا کے وکیل رام جیٹھ ملانی نے عدالت سے اپیل کی کہ وہ تعزیرات ہند کی دفعہ 389 کے تحت ان کی اپیل کو قبول کرتے ہوئے سزاء معطل کردی جائے اور انہیں ضمانت پر رہا کردیا جائے۔ اس دفعہ کے تحت خاطی شخص کی جانب سے کوئی اپیل زیرالتواء ہوتی ہے تو اپیلیٹ کورٹ معطلی کے خلاف احکام اپیل یا سزاء کے اطلاق کا حکم دے سکتا ہے۔ جیہ للیتا کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے خصوصی سرکاری استغاثہ بھوانی سنگھ نے جسٹس رتن کلا سے کہا کہ جیہ للیتا کی جانب سے سزاء کے اطلاق کو معطل کردینے کی درخواست کو قانون کے تحت قبول نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے دفعہ 389 کے تحت ضمانت حاصل کرنے جیہ للیتا کی کوشش پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ ملزم کے موقف کے باعث ان کی درخواست قبول نہیں کی جاسکتی کیونکہ وہ سابق چیف منسٹر ٹاملناڈو ہیں اور وہ اپنی آزادی کا غلط استعمال کرسکتی ہیں۔