جیہ للیتا کی بیماری کے دوران آئی سی یو اور کیمروں کے

بارے میں اپالو ہاسپٹل کے صدر ڈاکٹر ریڈی کا انکشاف
نئی دہلی ۔ 22 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) جیہ للیتا کے انتقال کے تقریباً ایک سال سے زیادہ مدت کے بعد صدرنشین اپالو ہاسپٹل ڈاکٹر پرتاب ریڈی ایک تحقیقاتی کمیشن کے روبرو بیان دیتے ہوئے کہا کہ جیہ للیتا کے آخری دنوں کے درمیان ان کی ویڈیو گرافی کی جارہی تھی۔ ہاسپٹل سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان رکھا گیا تھا۔ تمام سی سی ٹی وی کیمرے بند کردیئے گئے تھے اور جس حصہ میں جیہ للیتا رکھی گئی تھیں اس کا تخلیہ کروادیا گیا تھا۔ 69 سالہ جیہ للیتا ڈسمبر 2016ء میں 75 دن کے علاج کے بعد انتقال کرگئیں۔ ہاسپٹل کے تمام سی سی ٹی وی کیمرے پوری مدت میں بند کردیئے گئے تھے۔ ڈاکٹر ریڈی نے کہا کہ 24 بستروں کے انٹنسیوکیر یونٹ (آئی سی یو) کا مکمل طور پر تخلیہ کروادیا گیا تھا اور جیہ للیتا یہاں پر واحد مریض تھیں۔ کرپشن مقدمہ میں جیل میں قید مس ششی کلا نے جو انا ڈی ایم کے قائد کی قریبی ساتھی ہیں، کہا تھا کہ جیہ للیتا کی واضح تصویرکشی کی گئی تھی اور انا ڈی ایم کے قائدین بشمول اوپنیر سلوم اور ایم تمبی دورائی نے ان سے ملاقات کی تھی۔ تاہم دونوں قائدین نے اس بات کی تردید کی اور کہا کہ انہیں علیل جیہ للیتا سے دواخانہ میں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ جیہ للیتا کے علاج کے بارے میں تفصیلی رپورٹ اپولو ہاسپٹل کی جانب سے شائع کردی گئی ہے۔ ہاسپٹل نے کہا کہ اس کی بہترین کوششوں کے باوجود جیہ للیتا کو بچایا نہیں جاسکا۔