ہر سال دو لاکھ مقدمات کا اندراج ، سیف انڈیا فیملی تنظیم کے عہدیداروں کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 8 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : جہیز و ہراسانی سے متعلق قانون کے غلط اور بیجا استعمال کے خلاف این جی او تنظیم سیف انڈیا فیملی کے زیر اہتمام جہیز قانون IPC 498(A) کو مکمل برخاست کرنے اور نیشنل مین کمیشن کا قیام عمل میں لانے کے مطالبہ کے تحت 10 مئی کو صبح 10 بجے دن اندرا پارک پر دھرنا پروگرام منظم کیا جائے گا ۔ یہ بات آج یہاں فاونڈر و ممبر سیف انڈیا فیملی مسٹر پارتا سارتھی ، ممبرس مسرز شجاع اللہ خاں ، سید عبدالعظیم ، وینکٹ موہن ، شریمتی سائی ماروتی پریس کانفرنس میں بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ جہیز سے متعلق قانون IPC 498(A) کو 1983 میں پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا جو مرد حضرات کا جینا محال ہوگیا ہے ۔ جہیز قانون IPC 498A کے نفاذ کے بعد سے تاہم زائد از 25 لاکھ افراد کو جیل بھیجا گیا ہے ۔ جن میں خواتین بھی شامل ہیں ۔ اور بتایا کہ ہر سال زائد از 2 لاکھ مقدمات درج رہے ہیں ۔ جن کے منجملہ 15 فیصد سے بھی کم حقائق پر مبنی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2013 میں آندھرا اور تلنگانہ ریاستوں سے تعلق رکھنے والے 14000 شادی شدہ افراد نے خود کشی کرلی ہے جب کہ ہندوستان بھر میں ہر سال تقریبا 64 ہزار شادی شدہ افراد نے خود کشی کی راہ اپنائی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ IPC 498A کے علاوہ ایسے 50 قوانین ہیں جس میں مرد آدمی کو مظلوم نہیں مانا جاتا اگرچیکہ وہ معصوم ہی کیوں نہ ہوں ۔ انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ IPC 498A قانون کو برخاست کرتے ہوئے نیشنل مین کمیشن کا قیام عمل میں لائے بصورت دیگر ان کی تنظیم کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے ۔۔