ناگپور 3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ملک گیر سطح پر خاص طور پر جنوبی ریاستوں کیرالا اور ٹاملناڈو میں جہادی سرگرمیوں میں اضافہ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے آر ایس ایس نے آج قوم سے کہاکہ ایسے قومی سلامتی کو لاحق خطرات کو کچلنے کیلئے مؤثر پالیسی بنانی چاہئے۔ جنوبی ساحل (کیرالا اور ٹاملناڈو) سے معدنیات کی اسمگلنگ میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ مغربی بنگال اور کیرالا میں آبادی کے عدم توازن کی وجہ ایک خاص طبقہ کی سرحد پار سے دراندازی ہے۔ ریاستوں کی برسر اقتدار پارٹیاں اُن کے سامنے خودسپردگی کی پالیسی اختیار کرچکی ہیں جس کی وجہ سے مقامی آبادی کی جان کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے اور قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ نظم و قانون کی صورتحال بھی ابتر ہوگئی ہے۔ قوم مرکزی اور ریاستوں حکومتوں کی جانب سے جہادی اور نکسلائٹس کی سرگرمیوں پر مؤثر انداز میں قابو پانے کی کوششوں کی منتظر ہے۔ اُنھوں نے ابنائے وطن سے خواہش کی کہ غیرقانونی تارکین وطن کو روزگار اور پناہ فراہم نہ کریں۔ اُنھوں نے کہاکہ سماجی صورتحال کی وجہ سے غریبوں کا استحصال ہورہا ہے جس کے نتیجہ میں نکسلائٹس کو فائدہ ہورہا ہے اور نوجوان نکسلائٹس میں بھرتی ہورہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ہمیں ایک چوکس پروگرام، مستحکم دفاعی پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی صیانت کو یقینی بنایا جاسکے۔ ہمیں ایسے عوامی معاشرہ کی ضرورت ہے جو محب وطن، چوکس اور اعلیٰ اخلاقی کردار کا حامل ہو جس سے حکومت اور فوج کے حوصلے بلند ہوسکیں۔ اُنھوں نے شکایت کی کہ فوج میں مخلوعہ جائیدادیں پُر نہیں کی گئی ہیں اور یہ قلت دور کرنا ضروری ہے۔
عمر رسیدہ والدین کو بیت المعمرین روانہ کرنے پر تنقید کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ بوڑھے والدین بیت المعمرین کو اور بوڑھے جانور (گائیں) مسلخ کو روانہ کی جارہی ہیں۔ بالواسطہ طور پر مغربی ممالک کو بین الاقوامی پیمانہ پر دہشت گردی پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے دعویٰ کیاکہ مغربی ممالک کے خود غرض مفادات کے نتیجہ میں دہشت گردی نئی نئی شکلوں میں عالمگیر سطح پر پھیل رہی ہے۔ امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ بعض ممالک چاہتے ہیں کہ معاشی مفادات حاصل کریں اور عالمیانے کے نام پر اپنے سامراج کی توسیع کریں۔ اُنھوں نے خود غرض مفادات اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ دنیا ایک پرامن مقام بن سکے۔ وہ وجئے دشمی کے موقع پر ناگپور میں آر ایس ایس کارکنوں سے خطاب کررہے تھے جسے دوردرشن اور بعض دیگر خبررساں چیانلس نے راست نشر کیا۔ مودی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ یہ دور حکومت اچھی حکمرانی کے لئے یاد رکھا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ عوام کو چاہئے کہ حکومت کے لئے زیادہ وقت دیں تاکہ وہ کارکرد پالیسیوں پر مؤثر انداز میں عمل آوری کرسکے۔ اُنھوں نے اظہار اطمینان کیاکہ فلاحی اقدامات، صیانت اور حفاظت کے اقدامات کے ذریعہ حکومت اپنی مہم مکمل نہیں کرسکتی لیکن حکومت کے پاس اپنے تیقنات کی تکمیل کے لئے کوئی جادوئی چھڑی بھی نہیں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ مرکز اور آر ایس ایس کے کارکن جموں و کشمیر میں حالیہ سیلاب کے دوران راحت رسانی کارروائیاں انجام دے چکے ہیں جو لائق ستائش ہے۔