جہادی جان کو پکڑنے انوکھے برقعوں کا استعمال

لندن ۔ 31 اگست (سیاست ڈاٹ کام) برطانوی خصوصی افواج دولت اسلامیہ کے انتہائی اہم سمجھے جانے جو سزائے موت دیئے جانے کا ماہر بھی تصور کیا جاتا ہے اور ’’جہادی جان‘‘ کے نام سے مشہور ہے، کی گرفتاری کیلئے ’’جنگی برقعوں‘‘ کا استعمال کررہی ہے۔ ایس اے ایس اور دیگر ان ’’جنگی برقعوں‘‘ کا استعمال کررہے ہیں جسے پہننے کے بعد وہ انتہائی عصری نگران کار کیمروں کی آنکھ سے بھی اوجھل ہوجائیں گے اور ان کی زد میں نہیں آئیں گے کیونکہ شام میں یہ طریقہ دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں نے اپنا رکھا ہے۔ اسے ’’جنگی برقعہ‘‘ سے موسوم کیا گیا ہے جسے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی خصوصی تائید حاصل ہے اور اس کیلئے 1.1 بلین پاونڈس بھر خرچ کئے گئے ہیں۔ سنڈے میرر کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے ’’جنگی برقعہ‘‘ کا افتتاح بھی گذشتہ سال ڈیوڈ کیمرون کے ہاتھوں عمل میں آیا تھا۔ جس طرح ہیری پوٹر کی کہانیوں میں بتایا گیا ہے کہ ایک لبادہ اوڑھ کر لوگوں کی نظروں سے غائب ہوسکتے ہیں۔ بادی النظر میں یہ ایک عام برقعہ نظر آتا ہے جو ڈھیلا ڈھالا ہوتا ہے۔ اس کو پہن کر دشمن کے راڈار سے غائب ہوجانے کا بہت بڑا فائدہ ہے۔ دریں اثناء شام میں موجود ایک برطانوی فوجی آفیسر نے کہا کہ اس برقعہ کو پہن کر ہم خود کو ’’بھوت‘‘ کی طرح پیش کرنے کا فائدہ بھی حاصل کرسکتے ہیں، جس سے سامنے والے پر (دشمن) نفسیاتی دباؤ ڈالا جاسکتا ہے کیونکہ دشمن کو یہ معلوم ہوتا ہیکہ ہم اس کے مدمقابل ہیں لیکن نظر نہیں آتے۔