لندن ۔ 29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) جہادی جان جسے دولت اسلامیہ کا انتہائی خطرناک نقاب پوش قرار دیا جاتا ہے جو سر قلم کرتے ہوئے موت کے گھاٹ اتارنے کے انتہائی رونگٹے کھڑے کردینے والے عمل میں ملوث ہے، اطلاعات کے مطابق خود اپنی جان بچانے دولت اسلامیہ سے ہی منحرف ہوگیا ہے۔ 26 سالہ برطانوی دہشت گرد محمد ایموازی جسے جہادی جان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ سمجھا جاتا ہیکہ کئی ہفتہ قبل ہی دہشت گرد گروپ سے ترک تعلق کرچکا ہے اور شام میں راہ فرار اختیار کی ہے جہاں سے وہ شمالی افریقہ کی جانب روانہ ہوسکتا ہے۔ دی ڈیلی ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق جس نے ایک معتبر ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جہادی جان کے بارے میں اگر دولت اسلامیہ کو یہ پتہ چل جائے کہ اب وہ ان کے کسی بھی کام کا نہیں رہا تو وہ اسے بالکل کسی ناکارہ پتھر کی طرح سڑک پر ہی چھوڑ دیں گے لہٰذا یہ کہا جاسکتا ہے کہ جس طرح اس نے دوسروں کے سر قلم کئے، خود اس کے ساتھ بھی وہی معاملہ ہوسکتا ہے۔ اتحادی فوج کی ترجیحات میں ایموازی کی تلاش اور اس کی گرفتاری اور بعدازاں یا تو اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی یا پھر قتل کردینا شامل ہے۔ جہادی جان کو یہ خدشہ بھی ہیکہ گروپ میں اس کے خلاف حسد رکھنے والے اس کے خلاف سازشیں بھی تیار کرسکتے ہیں۔