جھوٹی خبروں پر اعلامیہ سے وزارت اطلاعات دستبردار

وزیراعظم کے حکم پر اقدام ، اپوزیشن اور ذرائع ابلاغ تنظیموں کا سخت ردعمل
نئی دہلی 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزارت اطلاعات و نشریات نے وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) سے واضح ہدایات موصول ہونے کے بعد جھوٹی خبروں سے متعلق اپنے حساس صحافتی اعلامیہ سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔ اس وزارت نے اپنے مختصر بیان میں کہاکہ ’’غلط خبروں کو باقاعدہ بنانے جرنلسٹوں کے اکریڈیٹیشن کیلئے رہنمایانہ خطوط کے زیرعنوان پی آئی بی کی طرف سے 2 اپریل 2018 ء کو جاری کردہ اعلامیہ واپس لے لیا گیا ہے‘‘۔ وزیراعظم کے دفتر نے اس ضمن میں مختلف گوشوں سے کی جانے والی تنقیدوں کا نوٹ لیتے ہوئے اس وزارت کو اعلامیہ سے دستبرداری کی ہدایت کی تھی اور جھوٹی خبروں کے تعین کا فیصلہ صحافتی اداروں پر چھوڑ دینے کیلئے کہا گیا تھا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق پی ایم او نے اس احساس کا اظہار بھی کیاکہ حکومت کو اس مسئلہ میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے۔ وزارت اطلاعات نے جھوٹی خبروں پر قابو پانے کے لئے مختلف اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کوئی جرنلسٹ جھوٹی خبریں پھیلانے کا مرتکب پایا جاتا ہے تو اس کا اکریڈیٹیشن مستقل طور پر منسوخ کیا جاسکتا ہے۔ اس اعلامیہ کی اجرائی کے چند گھنٹوں بعد ہی کانگریس کے احمد پٹیل نے ’جھوٹی خبروں‘ پر قابو پانے حکومت کی کوششوں پر سوال اُٹھایا تھا اور دریافت کیا تھا کہ آیا اس کا مقصد صحیفہ نگاروں کو ان خبروں کی ترسیل سے روکنا ہے جو انتظامی ادارہ (حکومت) کے لئے غیر آرام دہ اور بے اطمینانی کا باعث بن سکتی ہے۔ کانگریس نے اسے فاشزم کا عروج قرار
دیا ۔ جبکہ عام آدمی پارٹی ، ترنمول کانگریس ، سی پی آئی ایم ،اپوزیشن پارٹیوں اور ذرائع ابلاغ تنظیموںنے حکومت کے رہنمایانہ خطوط کو ذرائع ابلاغ کی زبان بندی اور ایمرجنسی کے دور کا اعادہ قرار دیتے ہوئے حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی ۔