رانچی : بی جے پی حکومت کے چار برس مکمل ضرور ہوئے ہیں لیکن اقلیتی طبقہ بالخصوص مسلمانوں کے خلاف پر تشدد واقعات میں کمی کے بجائے اضافہ ہی ہوتاجارہا ہے ۔
او ر مودی کا سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ کھوکھلا ثابت ہوا ۔تازہ ترین واقعہ ریاست جھارکھنڈ میں پیش آیا ۔ریاست میں لاء اینڈآرڈر کی خستہ حالی کااندازہ اس بات سے لگا یا جاسکتا ہے کہ کوڈرما ضلع میں ہجوم نے پولیس اہلکاروں کو یر غمال بنالیا ۔ذرائع کے مطابق کوڈریما ضلع کے مسلمان افطار کررہے تھے ۔اسی دوران ایک ہجوم نے مسلمانو ں کی بستی پر حملہ کردیا اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی ۔
ہجوم نے مسلمانوں کو دھمکایا کہ اگر وہ گاؤں کو چھوڑ کرنہیں جائیں گے تو انہیں قتل کردیا جائے گا ۔اس کے بعد تقریبا ۲۰ ؍ سے زائد مسلم خاندان گاؤں سے ۸؍ کیلو میٹر کی دوری پر واقع پولیس ہیڈکوارٹر میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ۔
بعد ازاں ضلع کلکٹر کی ہدایت پر چار افراد کو گرفتار کیا گیا ۔بندوبست پر تعینات پولیس کو ہجوم نے یرغمال بنالیا او راپنے چار ساتھیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ۔اس واقعہ میں ایک پولیس بری طرح زخمی ہوگیا ۔
قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ میں گزشتہ کئی برسوں میں اسطرح کے کئی فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں ۔مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک دو درجن سے زیادہ مسلمانوں کو گائے ، بیف اورچائلڈ لفٹنگ کے نام پر قتل کیا جا چکا ہے اورحکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔