بی جے پی کی تائید سے خود کو بچانے کوشاں ، تلگو دیشم بدعنوانیوں کے خلاف کارروائی کرے گی : سومی ریڈی چندرا موہن ریڈی
حیدرآباد ۔ 19 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : جگن موہن ریڈی کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے اور بہت جلد وہ دوبارہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے ۔ تلگو دیشم قائد مسٹر سومی ریڈی چندر موہن ریڈی نے آج پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ انہوں نے بتایا کہ جگن موہن ریڈی نے بدعنوانیوں و بے قاعدگیوں کی دولت خرچ کرتے ہوئے اپنی کامیابی کی مکمل کوشش کرلی لیکن اب جب نتائج منظر عام پر آچکے ہیں تو وہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی تائید کے ذریعہ خود کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ مسٹر سومی ریڈی چندر موہن ریڈی نے بتایا کہ تلگو دیشم پارٹی نے اقتدار حاصل ہونے پر بدعنوانیوں و بے قاعدگیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کرے گی ۔ انہوں نے جگن موہن ریڈی کی نریندر مودی سے ملاقات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جگن موہن ریڈی اپنے خلاف جاری تحقیقات پر اثر انداز ہونے اور مستقبل میں ہونے والی کارروائیوں سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وائی ایس آر کانگریس سربراہ نے واضح کردیا کہ ان کی سیاسی جماعت کا نظریہ صرف اقتدار کا حصول یا اقتدار کے ساتھ رہتے ہوئے بدعنوانیوں و بے قاعدگیوں کے ذریعہ حاصل کی گئی دولت کا تحفظ ہے ۔
مسٹر سومی ریڈی چندر موہن ریڈی نے یاد دہانی کروائی کہ انتخابات سے قبل جگن موہن ریڈی نے بائیں بازو جماعتوں کے قائدین سے مفاہمت کی کوشش کی اور اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار پر نریندر مودی کو مبارکباد دینے دہلی پہنچ گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے جن وسائل کو نقصان پہنچاتے ہوئے جگن نے دولت اکٹھا کی ہے وہ ایک ایک روپیہ وصول کرتے ہوئے سرکاری خزانے میں پہنچایا جائے گا چونکہ یہ عوامی دولت ہے اور عوامی دولت کا بے جا اسراف ناقابل برداشت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ تمام بدعنوانیوں و بے قاعدگیوں کے واقعات کی از سر نو تحقیقات کی ضرورت محسوس ہونے پر تلگو دیشم پارٹی اس سے بھی گریز نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی قائدین کو چاہئے کہ وہ اب بھی حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے ریاست کی تباہی کے ذمہ داروں کا ساتھ چھوڑ دیں تاکہ ریاست کی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنایا جاسکے ۔مسٹر سومی ریڈی چندر موہن ریڈی نے بتایا کہ سابقہ حکومت میں بدعنوانیوں و بے قاعدگیوں میں ملوث افراد کو جوکھلی چھوٹ حاصل ہوئی تھی اب وہ سلسلہ بند ہوگا اور جن لوگوں نے اثر و رسوخ کی بنیاد پر تحقیقات سے خود کو بچالیا تھا اب ان کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے ملوث پائے جانے پر کارروائی کی جائے گی ۔۔