جو لوگ کالے دھن پر شور مچا رہے ہیں وہی اکاؤنٹ ہولڈرس کو بچا رہے ہیں

بھوپال۔ 30 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ جو لوگ کالے دھن پر شور مچا رہے ہیں، وہی اکاؤنٹ ہولڈرس کو بچا رہے ہیں۔ کانگریس نے بی جے پی کو للکارتے ہوئے کہا کہ وہ ان کالے دھن والے اکاونٹ ہولڈرس کا نام ظاہر کرے۔ اس کے جواب میں نائیڈو نے کہا کہ کانگریس ہی کالے دھن کے مالکین کی پس پردہ مدد کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی تیقن دیا کہ مرکز نے ٹیکس ادا کئے بغیر اپنی رقومات بیرونی بینکوں میں رکھنے والوں کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہم پر بیرونی ینکوں میں کالادھن رکھنے والوں کے ناموں کو ظاہر کرنے کیلئے زور دے رہے ہیں، دراصل وہ اس طرح کے اکاؤنٹ ہولڈرس کی پردہ پوشی کررہے ہیں۔ نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے کالے دھن کو واپس لانے کا عہد کیا ہے تو یہ بلاشبہ پورا ہوگا۔

معلومات کا مقررہ طریقہ کار سے ہٹ کر
افشاء نہیں کیا جاسکتا : سوئس حکومت
نئی دہلی ؍ برنے۔ 30 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت سوئٹزرلینڈ نے کالے دھن کے مشتبہ اکاؤنٹ ہولڈرس کے ناموں کے افشاء پر ہونے والے مباحث کے درمیان آج کہا کہ ان معلومات کا تبادلہ سوئس ۔ ہند ٹیکس معاہدہ کے تحت عمل میں آیا ہے۔ اس کو ایک عدالت میں اصولی طور پر منکشف نہیں کیا جاسکتا یا کسی ادارہ کے سامنے پیش نہیں کیا جاسکتا اور اس کے لئے ایک طریقہ کار ہے جس کے دائرہ میں رہ کر ہی عمل کیا جاسکتا ہے۔ حکومت سوئٹزرلینڈ کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب سپریم کورٹ نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو تشکیل دے کر کالے دھن کا پتہ چلانے کی ہدایت دی ہے۔ یہ ٹیم بیرون ملک ہندوستانیوں کے جمع کردہ کالے دھن کا پتہ چلا رہی ہے۔ سوئٹزرلینڈ پر الزام ہے کہ وہ کالے دھن کے لئے محفوظ مقام بن رہا ہے۔ اس نے وعدہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں ہندوستان سے تعاون کیا جائے گا۔ ٹیکس چوری کرنے والوں کے ناموں کو ظاہر کرنے کا فیصلہ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے معاہدہ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ سوئس وزارت فینانس کے ترجمان نے بتایا کہ اس معاہدہ کی دفعات کے مطابق خفیہ معلومات کو اس طرح منکشف نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے بعض خاص کیسوں پر تبصرہ سے انکار کردیا۔