تہران : ایران کے صدر حسن روحانی نے سلامتی ،استحکام اور علاقائی تعاون کے لئے جو ہری معاہدے کے تحفظ پر تاکید کر تے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدہ کا خاتمہ تمام فریقوں کے لئے پشیمانی کا باعث ہوگا۔ایران کے صدر حسن روحانی نے گذشتہ روز تہران کے دورہ پر آئے ہوئے فرانس کے وزیر خارجہ جیان ایولے کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہا کہ جوہری معاہدہ تمام فریقو ں کی ایمانداری اور سنجیدگی کا امتحان ہوگا۔
اور تمام فریق اپنے وعدوں پر پابند رہیں تو یہ ایک مثبت تبدیلی ہوگی۔اور جوہری معاہدے کے تحفظ سے دنیا کو پیغام ملے گا کہ مذاکرات اور سفارتکاری تمام مشکلات کے حل کے لئے بہترین طریقہ ہے ۔بصورت دیگر ا س معاہدہ کی شکست کا یہی مطلب ہوگاکہ سیاسی عمل او رمذاکرات صرف وقت کا ضیاع ہے۔روحانی نے کہا کہ ایران ہرگز جوہری معاہدہ کے خلاف ورزی کا خواہاں نہیں ہے ۔
اور اس معاہدے کو اعتماد ، باہمی تعاون ، امن و سکون ، اور علاقائی او رعالمی استحکام کیلئے مؤثر سمجھتا ہے ۔ایران صدر نے یمن کی صوتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کی سلامتی پورے علاقہ کے لئے اہم ہے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ خطے میں ایران او رفرانس کے تعاون کی اہم ترجیح دہشت گردی کا خاتمہ اور شامی عوام کے لئے مدد کرنا ہے اور اس مقصد کے لئے دمشق حکومت کو مضبوط بنانا ہوگا۔ا س ملاقات میں فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک ایران جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے۔