بلالحاظ مذہب و ملت عوام کی کثیر تعداد کی شرکت ، مقامی نوجوان کو کامیاب بنانے عوام کا عزم
حیدرآباد ۔ 5 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز میں آزاد امیدوار نوین یادو نے انتخابی مہم کے آخری دن ایک زبردست ریالی کا اہتمام کیا جس میں دو ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی ۔ نوین کی اس ریالی کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں ہندو ، مسلم ، سکھ ، عیسائی ، سب کے سب شامل تھے ۔ ان کی ریالی دراصل ایک غیر معمولی روڈ شو تھی جس کے ذریعہ انہوں نے رحمت نگر ، یوسف گوڑہ ، وینگل راؤ نگر اور ایرا گڈہ کا احاطہ کیا ۔ ان کا جگہ جگہ والہانہ استقبال کیا گیا اور مقامی عوام نے بتایا کہ نوین یادو مقامی امیدوار ہیں وہ علاقہ کے ایک حرکیاتی قائد ہیں اور ان میں عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کی پوری پوری صلاحیت پائی جاتی ہے ۔ نوین یادو کو فائدہ یہ ہے کہ انہیں علاقہ کے تمام عوام کی تائید وحمایت حاصل ہے ۔ ان کا انتخابی نشان کیرم بورڈ ہے اور نوجوانوں نے یہی خیال ظاہر کیا ہے کہ اس حلقہ میں نوین یادو اور وشنو وردھن ریڈی میں اصل مقابلہ ہے ۔ نوین کو جہاں نوجوانوں کی بھر پور تائید حاصل ہے وہیں طلبہ ، محنت کش طبقہ اور خواتین کی بھی تائید حاصل ہے ۔ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران گھر گھر پہنچ کر عوام سے ملاقات کی انہیں اپنے منصوبوں سے واقف کروایا اور بتایا کہ وہ حلقہ جوبلی ہلز کی ترقی میں کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گے ۔ نوین یادو اس بات پر خوش ہے کہ انہیں مسلمانوں کی مکمل تائید حاصل ہے اور اس حلقہ میں وہی امیدوار کامیاب ہوگا جس کے حق میں مسلمان ، سکھ اور عیسائی اپنے ووٹوں کا استعمال کریں ۔ واضح رہے کہ نوین یادو ایک تعلیم یافتہ نوجوان ہیں اور وہ حلقہ میں نمایاں تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ بہر حال نوین یادو کو اپنی کامیابی کا یقین ہے ۔۔
راجندر نگر کے مختلف علاقوں میں تلگودیشم کی بائیک ریالی،عظیم اتحاد کے امیدوار آر گنیش گپتا کا خطاب
شمس آباد ۔ 5 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : راجندر نگر کے علاقے گنڈی پیٹ ، نارسنگی ، منی کنڈہ میں عظیم اتحاد کے تلگو دیشم امیدوار آر گنیش گپتا نے بائیک ریالی میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی عوام تبدیلی چاہتی ہے اور وہ اس مرتبہ عظیم اتحاد کے ساتھ ہے ۔ راجندر نگر میں ترقی میں ٹی آر ایس ناکام ہوچکی ہے ہر جگہ مسائل ہیں عوام ٹی آر ایس حکومت سے بیزار ہوچکی ہے ۔ تمام مسائل کا حل گنیش گپتا کی قیادت میں ہوگا ۔ مجلس صرف انتخابات کے وقت آتی ہے اور یہاں کی گنگا جمنی تہذیب کو مکدر کرنے کی کوشش کرتی ہے وہ صرف بھڑکاؤ بیان دے کر چلی جاتی ہے ۔