جواہر لال نہرو کی توہین پر وزیر اعظم کی مذمت

نریندر مودی کوملک کے پہلے وزیر اعظم کو رسواء کرنے کا حق نہیں ، ہنمنت راؤ
حیدرآباد یکم / نومبر ( سیاست نیوز ) سکریٹری اے آئی سی سی و سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے وزیر اعظم کی جانب سے جواہر لعل نہرو کی توہین کرتے ہوئے سردار ولبھ بھائی پٹیل کی ستائش کرنے کی سخت مذمت کی ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل بھی کانگریس قائد تھے ۔ کانگریس نے انہیں ملک کا پہلا وزیر داخلہ اور نائب وزیر اعظم بنایا تھا ۔ کانگریس حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ تھا کہ سردار پٹیل نے ملک کو اکھنڈ بھارت میں تبدیل کرنے کے اقدامات کئے گاندھی جی کے علاوہ کانگریس کے دوسرے سرکردہ قائدین کی متفقہ رائے سے ہی جواہر لعل نہرو کو ملک کا پہلا وزیر اعظم بنایا گیا جنہوں نے لچکدار خارجی پالیسی اختیار کرتے ہوئے دنیا کے تمام ممالک سے ہندوستان کے خوشگاور تعلقات قائم کرنے میں اہم رول ادا کیا ۔ سردار پٹیل گجرات سے تعلق رکھتے ہیں ۔ اس لئے وزیر اعظم نریندر مودی ان کی ستائش کرتے ہوئے نہرو کی توہین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ 31 اکٹوبر کو جہاں سردار پٹیل کی یوم پیدائش تھی وہی سابق وزیر اعظم آنجہانی اندرا گاندھی کی بھی برسی تھی ۔ تاہم وزیر اعظم مودی اور مرکزی حکومت نے اندرا گاندھی کی ملک کیلئے خدمات اور قربانیاں کو فراموش کرتے ہوئے صرف سردار پٹیل کو خراج پیش کرنے کیلئے ملک بھر میں ایکتا دیوس منایا ۔ نریندر مودی کو صرف گجراتیوں سے محبت ہے ۔ شتروگھن سنہا بی جے پی کے سینئیر قائد ہیں مگر انہیں پارٹی میں نظر انداز کیا گیا امیت شاہ کا گجرات سے تعلق ہے اس لئے انہیں بی جے پی کا قومی صدر بنانے کا دعوی کیا ۔ وی ہنمنت راؤ نے کے سی آر کو مقبول ترین چیف منسٹر اور ریاست تلنگانہ کو تجارت میں سرفہرست مقام حاصل ہونے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں 14 لاکھ طلبہ فیس ریمبرسمنٹ سے محروم ہیں ۔ ریاستی حکومت نے دو سال سے 3600 کروڑ روپئے کے بقایاجات جاری نہیں کئے ۔ 4000 کسانوں نے خودکشی کی ہے ۔ باوجود اس کے یکشمت قرضوں کی معافی نہیں ہوئی ۔ غریب عوام کا آروگیہ شری اسکیم کے تحت علاج روک دیا گیا ہے ۔ حکومت پہلے ان امور پر توجہ دے ۔