جواہرلعل یونیورسٹی میں اے بی وی پی کے نائب صدر مستعفی

دلتوں کے خلاف مظالم سے دلبرداشتہ
نئی دہلی 28 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد، جے این ٹی یو کے نائب صدر جتن گوریہ نے آج اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا اور بتایا کہ دلتوں کے خلاف حملوں پر اے بی وی پی کے موقف سے وہ بدظن ہوگئے ہیں۔ مسٹر گوریہ بی جے پی طلباء تنظیم کے چوتھے لیڈر ہیں جنھوں نے بعض اختلافات کی بناء جاریہ سال پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ماہ فبروری میں بھی اے بی وی پی، جے این یو کے جوائنٹ سکریٹری پردیپ نوال اور دیگر 2 لیڈروں نے یونیورسٹی کیمپس میں پیش آئے تصادم کے بعد اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا جبکہ اس واقعہ میں مبینہ قوم دشمن نعرے بلندکئے گئے تھے اور وہ ان طلباء میں شامل تھے جنھوں نے یونیورسٹی کیمپس میں منو سمرتی کے صفحات نذر آتش کردیئے۔ یہ احتجاج دلتوں اور خواتین کے ساتھ امتیازات کے خلاف کیا گیا تھا۔ جتن گوریہ نے بتایا کہ میں نے تنظیم کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے اور ایک ذات پات، تفرقہ پرست اور دقیانوسی تنظیم سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔ کیوں کہ تنظیم کا فاشسٹ اور بنیاد پرست چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ انھوں نے اپنے استعفیٰ نامہ میں یہ الزام عائد کیاکہ ملک بھر میں تحفظ گاؤ کے نام پر دلتوں اور مسلمانوں کا قتل کیا جارہا ہے اور فاشسٹ طاقتوں نے گاؤ رکھشاؤں کو یہ کھلی چھوٹ دے دی ہے کہ دلتوںکی بے عزتی کرتے ہوئے موت کے گھاٹ اُتار دیں۔ جبکہ اے بی وی پی، عدم مساوات، امتیازات اور موقع پرستی اور احساس برتری کے اُصولوں پر تعمیر کی گئی ہے اور اس کی قوم پرستی کا نعرہ بھی ایک ڈھکوسلہ ہے۔