وائس چانسلر اپا راؤ کی برطرفی کا مطالبہ ، طلباء ، سیاسی تنظیموں اور عوام سے اپیل
حیدرآباد ۔ 2 ۔ اپریل : ( پی ٹی آئی ) : حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی برطرفی اور گرفتاری کے مطالبہ اور احتجاج میں مزید شدت پیدا کرتے ہوئے یونیورسٹی کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے سماجی انصاف نے آج اپیل کی کہ 6 اپریل کو ’ چلو حیدرآباد یونیورسٹی ‘ و احتجاجی مارچ نکالا جائے ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم تمام طلباء ، سیاسی تنظیموں اور عوام الناس سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ 6 اپریل کو بڑی تعداد میں حیدرآباد یونیورسٹی کی جانب مارچ کریں اور اپنا احتجاج درج کرواتے ہوئے روہت ویمولہ کے ساتھ اظہار یگانگت کریں ۔ روہت ویمولہ کے ساتھ ہوئی نا انصافی اور یونیورسٹی میں جاری ہٹلر شاہی کے خلاف یہ احتجاجی مارچ نکالا جارہا ہے ۔ حیدرآباد یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین نے پہلے ہی صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری یونیورسٹی کے معاملہ میں مداخلت کریں اور وائس چانسلر کی برطرفی کو یقینی بنائیں ۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی اس سال جنوری سے انتشار کا شکار ہے ۔ جہاں ایک ریسرچ اسکالر روہت ویمولہ نے ہاسٹل کیمپس میں خود کشی کرلی تھی ۔ جب سے یونیورسٹی نظم و نسق نے کیمپس میں طلباء پر امتناعی احکام نافذ کیے ہیں اور یونیورسٹی کے باہر سے کسی کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے یونیورسٹی میں عائد کردہ اس پابندی کے خلاف ’ چلو حیدرآباد یونیورسٹی ‘ کی اپیل کی گئی ہے ۔ 23 مارچ کو یونیورسٹی حکام نے کسی بھی باہر کے آدمی کو یونیورسٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ۔ یونیورسٹی میں صحافیوں اور سیاستدانوں کو بھی داخل ہونے نہیں دیا جارہا ہے ۔ کل بھی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اڈمنسٹریشن بلاک کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور وائس چانسلر اپا راؤ کی واپسی اور فرائض کی انجام دہی پر اعتراض کیا۔ اپا راؤ کے خلاف یونیورسٹی کیمپس میں روہت کو خودکشی کے لیے مجبور کیے جانے کے الزام میں کیس درج کیا گیا ہے ۔ 22مارچ کو وائس چانسلر کی یونیورسٹی واپسی اور فرائض کی انجام دہی کے خلاف طلباء احتجاج کررہے ہیں ۔