جن دھن کھاتہ کھلوانے والے غریبوں پر جرمانہ کا لزوم

نئی دہلی ۔ /9 مئی (سیاست ڈاٹ کام) فینانشیل انکلوشن اسکیم کے تحت کھولے گئے ‘نو فرل’ بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کو مہینے میں 4 بار نکاسی کی حد پار کرتے ہی جرمانے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بینک ایسے اکاؤنٹ میں 5 ویں بار نکاسی ہوتے ہی اس نو فرل اکاؤنٹ کو ریگولر اکاؤنٹ میں بدل دے رہے ہیں۔نو فرل یعنی بیسک سیونگ اکاؤنٹ کے لیے اکاؤنٹ ہولڈرز کو کسی طرح کی فیس نہیں دینی پڑتی لیکن ریگولر سیونگ اکاؤنٹ پر کئی طرح کی فیس دینی ہوتی ہے۔جنرل سیونگ اکاؤنٹ میں ایک مہینے میں زیادہ سے زیادہ 4 بار بغیر کسی فیس کی ادائیگی کے نکاسی کی جا سکتی ہے۔حالانکہ جمع کرنے کو لے کر کسی طرح کی حد کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔آئی آئی ٹی بامبے کے پروفیسر آشیش داس کے ذریعے تیار کی گئی اس رپورٹ کے مطابق ، اصولوں میں گڑ بڑی کی وجہ سے بینک، جنرل سیونگ اکاؤنٹ ہولڈرز سے زیادہ فیس لے رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ 5ویں نکاسی کرتے ہی بینک صارفین کی منظوری کے بغیر ہی یکطرفہ طریقے سے جنرل سیونگ اکاؤنٹ کو ریگولر اکاؤنٹ میں بدل دے رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس اسکیم کی شروعات Financial Inclusionکو بڑھاوا دینے کے لیے کی گئی تھی۔ اس لیے ریزرو بینک کو اس پر روک لگانی چاہیے۔ ریزرو بینک نے اس بیسک سیونگ بینک اکاؤنٹ کے تحت صارفین کو ان لمیٹیڈ قرض ، ہر ماہ 4 نکاسی، منیمم زیرو بیلنس اور کسی طرح کی کوئی فیس نہیں دنے کی سہولت دی گئی ہے۔غور طلب ہے کہ Financial Inclusionپہل کے تحت ریزرو بینک نے اگست 2012 میں اس اسکیم کی شروعات کی تھی۔اس پروگرام کو اگست 2014 میں پردھان منتری جن دھن یوجنا(پی ایم جے ڈی وائی )کے شروع ہونے سے اور بڑھاوا ملا۔
کشمیر :سحری کے لئے مسلم پڑوسیوں کو جگانے والا ایک سکھ ،ویڈیو وائرل
جموں و کشمیر ۔ /29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) جموں کشمیر کے پلوامہ ضلع میں سحری کے دوران اپنے مسلمپروسیوںکو جگانے کا کام کر رہے ایک نامعلوم سکھ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔اس 21 سیکنڈ کے ویڈیو کلپ میں شخص اپنے پڑوسیوں کوجگانے کیلئے ڈحول بجاتا نظر آ رہا ہے۔ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہو گیا ہے۔ڈرم بجانے کے ساتھ ساتھ سکھ شخص آواز بھی لگا رہا ہے اس میں وہ کہہ رہا ہے اللہ رسول دے پیاروں ،جنت دے طلبگاروں ،اٹھو روزہ رکھو’۔سوشل میڈیا پر لوگ اس سکھ شخص کی تعریف کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ یہ شخص کشمیر میں صدیوں سے چلے آ رہے ہیں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو دکھا رہا ہے۔
رمضان لے دوران سحری کیلئے لوگوں کو جگانے کا کا محلے کا کائی ایک شخص کرتا ہے لیکن کسی اقلیتی کمیونٹی کے شخص کے ذریرے کیا جا رہا ہے۔یہ کام نایاب تو ہے لیکن نیا نہیں ہے۔