کراچی ، 26 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی ذرائع ابلاغ کے بڑے ادارہ ’جنگ گروپ‘ نے گزشتہ ماہ فوج کے انٹلیجنس ایجنسی ادارہ آئی ایس آئی کے خلاف کئی گھنٹوں کی نشریاتی مہم چلانے پر معافی مانگ لی ہے۔ جنگ گروپ کی طرف سے تسلیم کیا گیا کہ حامد میر پر حملے کے بعد ان کی نشریات ’’متجاوز، پریشان کن اور جذباتی‘‘ تھیں۔ ’’ان نشریات سے آئی ایس آئی بطور ادارہ، اس کے ڈائریکٹر جنرل ظہیرالاسلام، ان کے اہل خانہ اور مسلح افواج سے وابستہ تمام افراد اور ہمارے ناظرین کی بڑی تعداد کو جو دکھ پہنچا، اس پر ہم ان سب سے خلوص دل کے ساتھ معافی کے خواستگار ہیں۔‘‘ گروپ کے اخبارات ’دی نیوز‘ اور ’جنگ‘ کے صفحہ اول پر پیر کو شائع کردہ بیان میں کہا گیا کہ نشریاتی ادارہ اور اس کی انتظامیہ اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ ’’ہماری کبھی یہ نیت نہیں رہی کہ کسی بھی ادارے یا شخصیت کو بدنام کیا جائے یا اس کی توہین کی جائے۔‘
‘ کراچی میں 19 اپریل کو جیو کے صحافی حامد میر پر قاتلانہ حملے کے بعد اْن کے نشریاتی ادارے نے حامد میر اور اْن بھائی کی طرف سے آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹینٹ جنرل ظہیر الاسلام کے خلاف لگائے گئے الزامات کو کئی گھنٹوں تک نشر کیا، جس پر کئی دیگر مقامی ٹیلی ویژن چینلز اور سیاسی حلقوں نے ’’صحافتی اقدار کی خلاف وزی‘‘ پر جیو ٹی وی چینل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔ جب کہ وزارت دفاع نے پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے ’’پمیرا‘‘ کو جیو چینل کے خلاف کارروائی کی درخواست دی۔ درخواست کا ’’بغور جائزہ‘‘ لینے کے بعد وزارت قانون نے گزشتہ ہفتے پیمرا کو اس بارے فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیا تھا۔ پیمرا کی ایک کمیٹی کے اراکین کا منگل کو ایک اجلاس بھی ہو رہا ہے جو جیو سے متعلق معاملات کا جائزہ لینے کے بعد شاید کوئی فیصلہ بھی کرے۔ حالیہ ہفتوں میں جیو نیٹ ورک کی پریشانی میں اضافہ اْس وقت ہوا جب ’جیو انٹرٹینمنٹ‘ کے پروگرام میں مقدس اسلامی شخصیات کی مبینہ طور پر توہین کی گئی۔ جس کے خلاف مختلف شہروں میں مظاہروں میں اس نشریاتی ادارہ کے بند کرنے کے مطالبے کئے گئے ۔