تہران 6 مئی (سیاست ڈاٹ کام)ایران خلیج فارس میں طیارہ بردار امریکی بحری جہازوں کو حملوں کا نشانہ بنائے گا اگر دونوں ممالک کے درمیان جنگ چھڑ جائے۔ایران کے طاقتور پاسداران انقلاب کے سربراہ بحریہ نے آج انتباہ دیاجبکہ ایران بڑے پیماے پر ایک امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی نقل ایران میں تیار کرنے کا کام مکمل کرچکا ہے ۔ اڈمیرل علی فداوی کا یہ تبصرہ جو سحت گیر پاسادارن انقلاب کی بحری افواج کے سربراہ ہیں ملک کے اعتدال پسند صدر حسن روحانی کی حالیہ پالیسیوں کے برعکس ہیںجن کے تحت وہ مغربی ممالک سے قربت اختیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ تبصرہ اس بات کی یادہانی بھی ہے کہ اسلامی جمہوریہ میں داخلی طور پر بلند ترین سطحوں پر مسابقت کے نقاط نظر موجود ہیں۔ایران یو ایس ایس نمٹز طیارہ بردار امریکی بحری جہاز کی نقل جنوبی بندرگاہ بندر عباس کے شپ یارڈ میں تیار کررہا ہے تا کہ اسے مستقبل کی فوجی مشقوں میں استعمال کیا جاسکے۔ ایران کے ایک روزنامہ نے گذشتہ ماہ اس اطلاع کی توثیق کی تھی۔
فداوی نے آج نیم سرکاری خبررساں ادارہ پارس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں کی بڑی جسامت انہیں آسان نشانہ بناتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاسداران انقلاب کا بحریہ امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں پر حملہ کرنے کا ترجیحی طو رپر ایک ہنگامی منصوبہ تیار کرچکا ہے ۔ طیارہ بردار بحری جہاز امریکی کی فوجی طاقت کی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بحری جہاز امریکی کی فضائیہ کو طاقت کی رسد فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں اس لئے یہ فطری ہے کہ ہم ایسے طیارہ بردار بحری جہازوں کو غرق کردینا چاہتے ہیں ۔ پاسداران انقلاب کی بحری افواج اصل ایرانی بحریہ کے علاوہ ہیں۔ بنیادی طور پر یہ افواج خلیج فارس میں اور اس کے اطراف و اکناف میں اپنے اڈے قائم کرچکی ہیں۔
ان میں کئی میزائیل کشتیاں اور تیز رفتار ضرب لگانے والے بحری جہاز شامل ہیں۔پاسداران انقلاب کے بحری شعوبہ کے کمانڈر نے کہا کہ پاسداران انقلاب کا بحریہ پہلے ہی امریکی جنگی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی جنگی مشق کرچکا ہے ۔
اس کے لئے صرف پچاس سکنڈ باقی ہیں جس میں جنگی بحری جہاز کو غرق کیا جاسکتا ہے ۔ پاسداران انقلاب سے قربت رکھنے والے نیم سرکاری خبر رساں ادارہ کے ایک اور نامہ نگار تسنیم نے خبر دی ہے کہ تحقیقات پر انکشاف ہوا ہے کہ نمٹز سطح کے طیارہ بردار امریکی بحری جنگی جہاز امریکہ کی جانب سے استعمال کئے جارہے ہیں۔ انہیں بیک وقت 24 میزائل حملے کر کے تباہ کیا جاسکتا یا شدید نقصان پہنچایا جاسکتا ہے ۔ امریکی بحریہ کے عہدیدار نے جو خلیج فارس میں تعینات ہیں ایران کے دعوووں کو مسترد کردیا۔ خاص طور پر خلیج میں امریکی بحری جنگی جہازوں کو تباہ کرنے کے اعلان کو اس نے بے بنیاد قرار دیا ۔ کمانڈر جیسن سالاٹا نے کہا کہ ایران کو جنگی مشق سے جو کچھ بھی امیدیں ہیں ان کا امریکی بحری کارروائیوں پر جو خلیج فارس میں جاری ہیں کوئی اثر مرتب نہیں ہوگا ۔ امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کے ترجمان خلیج فارس میں مملکت بحرین میں تعینات ہیں