کابل 15 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) افغان شہریوں کی ہلاکتیں اِس ملک میں ایک طویل مدتی خانہ جنگی کا نتیجہ ہیں جس کی وجہ سے 2018 ء کے پہلے 6 مہینے میں ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہوگئی ہے۔ اقوام متحدہ کے آج پیش کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ عسکریت پسندوں کے حملوں اور خودکش بم حملوں میں زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ایک سال سے زیادہ مدت میں ہلاکتوں کی تعداد 1692 ہوچکی ہے جو جملہ آبادی کا ایک فیصد ہے۔ اقوام متحدہ کے افغانستان میں امدادی مشن نے 2009 ء سے اعداد و شمار جمع کرکے اُن کا ریکارڈ رکھا ہے۔