طرابلس ۔ 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) لیبیا کی ایک عدالت نے معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام کو جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزام میں سزائے موت سنا دی ہے۔انھیں یہ سزا2011 میں لیبیا میں انقلاب کے دوران کیے جانے والے اقدامات کی وجہ سے دی گئی ہے۔منگل کے روز لیبیا کی عدالت نے سیف الاسلام اور آٹھ دیگر افراد کو موت کی سزا سنائی۔ جب انھیں سزائے موت سنائی گئی تو اس موقع پر وہ خود عدالت میں موجود نہیں تھے تاہم ویڈیو لنک پر عدالتی کارروائی میں شریک تھے۔اس وقت زینتان سے تعلق رکھنے والے ایک سابق باغی گروہ نے سیف الاسلام کو اغوا کر رکھا ہے۔ جن دیگر افراد کو سزائے موت سنائی گئی ان میں ملک کی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ سربراہ عبداللہ السینوسی اور سابق وزیراعظم بغدادی المحمودی بھی شامل ہیں۔ سزائے موت سننے والے ان تمام افراد کو اپیل کا حق دیا جائے گا۔ سزاؤں میں مجرموں کو پانچ سال سے لے کر عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔یاد رہے کہ معمر قذافی کے ایک اور بیٹے سعدی نے گذشتہ سال لیبیا کی عوام سے معافی مانگی۔ لیبیا کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں سابق رہنما کے بیٹے کو جیل سے معافی کی اپیل کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ نشر شدہ فوٹیج میں انھوں نے کہا کہ ’میں لیبیا کی سکیورٹی اور استحکام میں خلل ڈالنے کے لیے لیبیا کی عوام سے معافی کا خواستگار ہوں۔‘کرنل قذافی کے سات بیٹوں میں سے ایک 40 سالہ سعدی کو عام طور پر اطالوی فٹبال میں ان کے مختصر دور اور پلے بوائے طرز زندگی کے لیے جانا جاتا ہے۔