جنگی جرائم : بنگلہ دیش میں مزید ایک کو سزائے موت ،دو کو عمر قید

ڈھاکہ۔ یکم جون (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش میں ایک خصوصی ٹریبونل نے 1971ء کی جنگ آزادی کے دوران جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والے ایک شخص کو سزائے موت اور ان کے دو بھائیوں کو ان کی موت واقع ہونے تک سزائے عمر قید سنائی ہے۔ ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے اس وقت مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) کی علیحدہ ملک کیلئے کی جانے والی آزادی کی جنگ میں پاکستان کی طرفداری کی تھی۔ بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمس ٹریبیونل (ICT-BD) نے آج ہی ملزمین کے خلاف ان کی سزاؤں کا اعلان کیا جن کی عمریں 60 سال سے تجاوز کرچکی ہیں۔ ان تمام ملزمین کو جاریہ سال کے اوائل میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہوں نے ہر مقدمہ کی سماعت پر شخصی طور پر شرکت کی تھی۔ آئی سی ٹی۔ بی ڈی کے تین رکنی ججس کے پیانل کے صدرنشین جسٹس انوارالحق نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزم محب الرحمن بورو میاں کو گردن میں پھندہ ڈال کر اس وقت تک تختہ دار پر لٹکایا جائے گا جب تک اس کی موت واقع نہیں ہوجاتی جبکہ محب الرحمن کے دو بھائیوں مجیب الرحمن انگور میاں اور چچا زاد بھائی عبدالرزاق کو اس وقت تک سزائے قید سنائی جب تک جیل میں ہی ان کی موت واقع نہ ہوجائے۔ ان تمام پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی علیحدہ رضاکار فورس تشکیل دیتے ہوئے پاکستانی فوج کا ساتھ دیا تھا۔ اس فیصلہ کے خلاف اگر ملزمین چاہیں تو سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔