جنگلاتی زندگی کے تحفظ کیلئے انڈونیشیائی مفتیوں کا فتویٰ

جکارتہ 5 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) انڈونیشیا کے اعلیٰ اسلامی مفتیوں کے ادارہ نے ایک فتویٰ جاری کیا ہے جو معدوم ہونے کے خطرہ سے دوچار جانوروں کے شکار اور تجارت کو غیرقانونی قرار دیتا ہے۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے اِسے اس موضوع پر دنیا کا اوّلین فتویٰ قرار دیتے ہوئے اِس کی ستائش کی ہے۔ انڈونیشیائی علماء کونسل نے اعلان کیا ہے کہ ایسی تمام سرگرمیاں ’’غیراخلاقی، خلاف اقدار اور گناہ‘‘ ہیں۔ علماء کونسل کے ایک عہدیدار ہارون نی امشولے نے کہاکہ تمام سرگرمیاں جن سے جنگلاتی زندگی معدوم ہوتی ہو، مذہبی یا قانونی جواز کے بغیر حرام ہیں۔ اِن میں غیر قانونی شکار اور معدوم ہونے کے خطرہ سے دوچار جانوروں کی تجارت شامل ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ جو کوئی ایک جان لیتا ہے وہ ایک نسل کو ختم کرتا ہے۔ یہ احکام صرف انسانوں تک محدود نہیں ہیں بلکہ خدا کی دیگر تمام مخلوق پر بھی عائد ہوتے ہیں۔ خاص طور پر جبکہ یہ جان بلاوجہ لی گئی ہے اور اِس سے کسی کو کوئی فائدہ نہ پہونچتا ہو۔