نئی دہلی۔ 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سینئر کانگریس لیڈر ششی تھرور نے آج کہا کہ جنوبی ہند کے ساتھ مودی کا حکومت کا سوتیلا سلوک کے باعث جنوبی ریاستیں پسماندگی کا شکار ہیں اور انہوں نے زور دیا کہ کانگریس کو ووٹ دے کر مودی حکومت نے چھٹکارہ پایا جاسکتا ہے۔ کانگریس کی دانست میں ملک کے ہر علاقہ کے عوام برابر ہیں۔ صدر کانگریس راہول گاندھی نے کیرالا حلقہ کے ویاناڈ سے اپنی نامزدگی داخل کرکے ثابت کردیا ہے کہ کانگریس ملک کے ہر علاقے کی ترقی کی مساویانہ حق دار ہے اور جنوبی علاقہ کو نظرانداز کرنا یہ مرکز کی پالیسی کا حصہ ہوگیا ہے۔ ملک کی سیاست کی قسمت کا فیصلہ جنوبی ریاستیں طئے کرسکتی ہیں اور سب سے اہم ترجیح مودی حکومت کے بے دخل کرتا ہے تاکہ ملک کے ہر علاقہ کی ترقی مساویانہ ہوسکے۔ بی جے پی حکومت کے گزشتہ پانچ سالہ دور حکومت میں وفاقی تعاون کو تہس نہیں کردیا گیا اور آزادی کے بعد سے اس طرح کا معانداز رویہ پہلی مرتبہ دیکھا گیا۔ ترقی سطح پر بھی اس کی واضح مثالیں موجود ہیں جیس کہ گائے کے گوشت پر پابندی اور ہندی کو بحیثیت قومی زبان زبردستی ریاستوں کو تھوپنا ہیّ، اس کے علاوہ پندرہویں فینانس کمیشن کے جنوبی ریاستوں پر اس کمیشن کے سیاسی اور مالی مضمرات شامل ہیں۔ راہول گاندھی کے جنوبی علاقہ سے انتخاب لڑنا خود اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ جنوبی ریاستوں تک اپنی پہنچ رکھنا چاہتے ہیں، ویسے بھی تاریخ بتاتی ہے کہ جنوب نے ملک کو اہم وزرائے اعظم دیئے ہیں۔63 سالہ کانگریس قائد نے کہا کہ وہ خود کی ریاست کیرالا کی مثال دیں گے کہ کس طرح جنوبی عوام کانگریس کا ساتھ دیتے ہیں اور ایک اہم اکثریت کے ساتھ کانگریس کو منتخب کرکے بی جے پی کو بے دخل کردیں گے۔ ششی تھرور تیسری مرتبہ لوک سبھا حلقہ ابھی تھرواننتاپورم مقابلہ کررہے ہیں جہاں پر 23 اپریل کو ووٹ ڈالے جاچکے ہیں اور انتخابی نتائج کے بعد وہ حالات کا جائزہ لیں گے کہ آیا مرکز میں دوبارہ یو پی اے 3 حکومت تشکیل پاسکتی ہے تاکہ این ڈی اے 3 کو بے دخل کیا جاسکتا ہے۔