اقوام متحدہ ۔26 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) جنوبی سوڈان میں غذائی بحران بدترین صورتحال اختیار کرچکا ہے جسے اب تک دنیا کے بدترین بحران سے تعبیر کیا جارہا ہے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بحران سے متاثرہ عوام کیلئے زندگی کی بنیاد ی اشیاء کی عاجلانہ سربراہی کی اپیل کی ۔ جنوبی سوڈان میں جہاں ایک طرف جنگ جاری ہے وہیں دوسری طرف ملک کے 3.9 ملین عوام فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ سلامتی کونسل نے کل ہی جنوبی سوڈان کے غذائی بحران کو دُنیا کے بدترین بحران سے تعبیر کیا اور یہ اندیشہ ظاہر کیا کہ اگر وہاں لڑائی کاسلسلہ جاری رہا تو مکمل طورپر ملک قحط زدہ ہوجائے گی ۔ اقوام متحدہ نے اُن ممالک سے اپیل کی ہے جنھوں نے جنوبی سوڈان کے لئے 618 ملین ڈالرس کے امدادی فنڈس جمع کرنے کا ماہ مئی میں منعقدہ ایک کانفرنس میں عزم کیا تھا ، کہ وہ اپنی امداد میں اضافہ کریں۔ یاد رہے کہ جنوبی سوڈان میں گزشتہ سال ڈسمبر سے جنگ شروع ہوئی تھی جو دراصل صدر سالواگیر اور اُن کے معاون ریک ماچر کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی کا نتیجہ تھی ۔ 15 رکنی سلامتی کونسل نے نصیر میں تازہ ترین جنگ کی مذمت کرتے ہوئے انتباہ دیا کہ شہریوں پر حملے جنگی جرائم سے تعبیر کئے جائیں گے ۔