نئی دہلی 4 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اپوزیشن طاقتوں کو مستحکم کرنے کے مقصد سے ہونے والی کوشش میں جنتادل پریوار کی 6 جماعتیں بہت جلد ایک جماعت بن جائیں گی جب ان کے قائدین نے آج سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ ان جماعتوں کے انضمام کی تفصیلات کو قطعیت دیں۔ پارلیمنٹ کے باہر اپنی پہلی مشترکہ کوشش میں سماجوادی پارٹی ‘ جنتادل ( سکیولر ) ‘ راشٹریہ جنتادل ‘ جنتادل ( یونائیٹیڈ ) ‘ انڈین نیشنل لوک دل اور سماجوادی جنتا پارٹی کی جانب سے 22 ڈسمبر کو ایک زبردست ریلی کا اہتمام کیا جائیگا ۔ یہ ریلی بیرون ملک پھنسے ہوئے کالے دھن کو واپس لانے کے وعدے سے حکومت کے انحراف اور ناکامی کے خلاف منعقد کی جا رہی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ حکومت کسانوں کے مسائل اور بیروزگاری کو دور کرنے میں بھی ناکام ہوگئی ہے ۔ جنتادل یو کے لیڈر نتیش کمار نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چھ جماعتوں کے قائدین نے ملائم سنگھ یادو کو اختیار دیا ہے کہ وہ جنتا پریوار کی جماعتوں کو ایک جماعت میں لانے کے طریقہ کار کو قطعیت دیں۔ ان جماعتوں کا اجلاس ملائم سنگھ یادو کی قیامگاہ پر منعقد ہوا تھا ۔ اس انضمام کے تعلق سے کسی طرح کے اندیشوں کو مسترد کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ تمام جماعتوں کا یہ احساس ہے کہ ایک جماعت ہونی چاہئے کیونکہ ان سب کا فلسفہ اور نظریات سب ایک ہی ہیں۔ اس سوال پر کہ آیا یہ اتحاد کی کوشش نریندر مودی کے خوف کا نتیجہ ہے نتیش کمار نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے لیکن اس انضمام کا مقصد یہ ہے کہ موجودہ سیاسی ماحول میں سب کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ چھ جماعتیں اپنی اپنی شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک ساتھ آگے بڑھیں گی جیسا کہ بائیں بازو کی جماعتیں کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں بائیں بازو کی جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائیگی تاہم انہوں نے اس کی تفصیل نہیں بتائی ۔
اس اجلاس میں ملائم سنگھ یادو اور نتیش کمار کے علاوہ لالو پرساد یادو ‘ جنتادل یو کے صدر شرد یادو ‘ سماجوادی لیڈر رام گوپال یادو ‘ جنتادل ایس کے ایچ ڈی دیوے گوڑا ‘ انڈین نیشنل لوک دل کے دشئیت چوٹالہ اور ایس جے پی کے کمل مرارکا نے شرکت کی ۔ گذشتہ ایک ماہ میں یہ اسطرح کا دوسرا اجلاس تھا ۔ اس سوال پر کہ آیا یہ جماعتیں متحدہ طور پر دہلی اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرینگی نتیش کمار نے کہا کہ ان تمام قائدین نے قومی منظر نامہ پر تبادلہ خیال کیا ہے اور کسی ایک ریاست پر بات چیت نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام جماعتیں عوامی مفاد کے مسائل پر پارلیمنٹ میں ایک آواز میں بات کر رہی ہیں اور انہوں نے اپنی پہلی مشترکہ عملی کوشش پارلیمنٹ کے باہر 22 ڈسمبر کو ایک دھرنا کی شکل میں کی جائے ۔ دہلی میں اس دن ایک ریلی منعقد کی جائیگی جس میں این ڈی اے حکومت کو کالے دھن کے مسئلہ پر نشانہ بنایا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے انتخابات سے قبل وعدہ کیا تھا کہ کالے دھن کو واپس لایا جائیگا اور ملک کے ہر شہری کو 15 لاکھ روپئے دئے جائیں گے لیکن یہ وعدہ پورا نہیں ہوا ہے ۔